کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی وزارت خارجہ نے روسی تیل کے معاملے میں کسی یقین دہانی کی اطلاع دینے سے انکار کیا ہے، اور صدر ٹرمپ نے وزارت کی اس تردید کو مسترد کر دیا ہے۔
جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ گزشتہ پانچ دنوں میں صدر ٹرمپ نے تین بار ہندوستان کے روس سے تیل درآمد کرنے کے معاملے کو اجاگر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ہفتے بڈاپیسٹ میں صدر پوتن سے ملاقات سے قبل یہ معاملہ اور بھی زیادہ توجہ حاصل کر سکتا ہے۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے مزید لکھا، ’’صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنے ’اچھے دوست‘ وزیراعظم نریندر مودی سے بات کی ہے اور مودی نے روسی تیل کی خریداری بند کرنے کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہندوستان نے روسی تیل کی خریداری جاری رکھی تو اسے بھاری ٹریف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’تاہم، ہندوستانی وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ صدر ٹرمپ اور وزیراعظم مودی کے درمیان ایسی کسی گفتگو کی کوئی معلومات وزارت کے پاس نہیں ہیں۔ تاہم ٹرمپ کی وزارت نے اس بیان کو رد کر دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
یہ معاملہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات میں نئی بحث پیدا کر رہا ہے۔ ٹرمپ کی جانب سے مودی کی طرف سے روسی تیل کی خریداری بند کرنے کے دعوے اور وزارت خارجہ کی تردید کے درمیان تضاد واضح ہے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں شفافیت اور معلومات کی درستگی پر سوال اٹھتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان پر سخت تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ہندوستان روسی تیل خریدنا جاری رکھتا ہے تو اسے بھاری ٹیرف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے پھر دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں ذاتی طور پر یقین دلایا ہے کہ بھارت ماسکو سے خام تیل کی درآمد بند کر دے گا۔
Published: undefined
ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے پچھلے ہفتے کے اپنے دعوے کو دہراتے ہوئے کہا کہ مودی نے انہیں کہا ہے کہ وہ روسی تیل کی خریداری نہیں کریں گے لیکن اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو بہت بھاری ٹیرف ادا کرنا پڑے گا۔
صحافیوں نے ٹرمپ سے کہا کہ ہندوستانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ انہیں ٹرمپ اور مودی کے درمیان ہوئی کسی بات کی اطلاع نہیں ہے۔ اس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ اگر وہ ایسا کہنا چاہتے ہیں تو ہندوستان بھاری ٹیرف ادا کرنا جاری رکھے گا اور وہ ایسا نہیں کرنا چاہیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined