قومی خبریں

حجاب تنازعہ: مصطفی آباد اسمبلی حلقہ میں نتیش کمار کے خلاف زبردست احتجاج

کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق رکن اسمبلی حسن احمد نے کہا کہ مسلم خاتون ڈاکٹر کا نقاب سرعام کھینچنا غیر اخلاقی اور کسی بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے وقار کے خلاف ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نتیش کمار کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا منظر</p></div>

نتیش کمار کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا منظر

 

تصویر: محمد تسلیم

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے مصطفی آباد اسمبلی حلقہ میں بعد نماز جمعہ فاروقیہ مسجد کے پاس کانگریس کی جانب سے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے ’پلو، پردہ اور نقاب، دیش کی بہن بیٹیوں کا ہے سمان‘ جیسے نعرے لگائے اور نتیش کمار سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ ملک کی بہن بیٹیوں سے معافی مانگیں۔

Published: undefined

اس معاملے پر نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر و مصطفی آباد کے سابق رکن اسمبلی حسن احمد نے وزیر اعلی نتیش کمار کی اس نازیبار حرکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کا سرعام نقاب کھینچنا غیر اخلاقی اور کسی بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے وقار کے خلاف ہے۔ اس حرکت سے صرف وہی خاتون دل برداشتہ نہیں ہوئی بلکہ ملک کی تمام بہن بیٹیوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی نتیش کمار کی سوچ اور ان کا طرز عمل آر ایس ایس کے ایجنڈے سے میل کھاتا ہے۔ وہ اب تک سیکولرزم کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں اور سیکولر عوام کو دھوکہ دیتے رہے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد سے ان کا اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے نوجوان لیڈرعلی مہدی نے کہا کہ ہم لوگ کسی بھی حال میں بہن بیٹیوں کی توہین برداشت نہیں کر سکتے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایک پڑھی لکھی ہی نہیں بلکہ ڈاکٹر کے ساتھ جو حرکت کی ہے اس سے ملک کی ہر خاتون صدمے میں ہے، کیوں کہ سرعام ایسی حرکت تو من چلے لڑکے بھی نہیں کرتے۔ مصطفیٰ آباد کے تمام عوام سخت الفاظ میں اس حرکت کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک کی ہر خاتون سے معافی مانگیں اور استعفیٰ بھی دیں۔

Published: undefined

اس موقع پر جاوید چودھری، اسلام بہرام پوری، اشوک بگھیل، محمد معروف، مہاراج سنگھ، اظہار نبی، حنیف منصوری، محمود حسن، قمر الحسن، فقیر چند کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined