قومی خبریں

ہائی الرٹ کی صورت حال فائر کھولنے کا جواز نہیں ہو سکتی: عمر عبداللہ

عمر عبداللہ نے گذشتہ شام ایک ناکے پر سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک شہری کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی الرٹ کی صورتحال فائر کھولنے کا جواز نہیں بن سکتی ہے

عمر عبداللہ، تصویر یو این آئی
عمر عبداللہ، تصویر یو این آئی 

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گذشتہ شام ایک ناکے پر سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک شہری کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی الرٹ کی صورتحال فائر کھولنے کا جواز نہیں بن سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے سینیئر افسران کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کر کے صورتحال کو بد سے بدتر نہیں ہونے دینا چاہئے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔

Published: undefined

ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا ’جنوبی کشمیر میں گذشتہ شام ایک ناکے پر سیکورٹی فورسز نے یاسر علی کو ہلاک کر دیا۔ ہائی الرٹ اس طرح فائر کھولنے کا جواز نہیں بن سکتا۔ سیکورٹی فورسز کے سینیئر افسران کو چاہئے کہ وہ صبر و تحمل کے مظاہرے کو یقینی بنائیں تاکہ صورتحال بد سے بدتر نہ ہو سکے‘۔

انہوں نے مزید کہا: ’اس بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے میں پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائیں آمین‘۔

Published: undefined

سرکاری ذرائع کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں جمعرات کی شام منگہال برج کے نزدیک سی آر پی ایف کی 40 بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے ایک سکارپیو گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب گاڑی ناکے پر نہیں رکی تو وہاں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور لقمہ اجل بن گیا۔

Published: undefined

دریں اثنا پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گذشتہ شام منگہال برج کے نزیدک سی آر پی ایف کی ایک ناکہ پارٹی نے ایک مشتبہ گاڑی جس پر نمبر پلیٹ نہیں لگا ہوا تھا، کو روکنے کی کوشش کی ہے لیکن گاڑی ناکہ پارٹی کی طرف دوڑی۔

بیان میں کہا گیا کہ وہاں موجود سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے اپنے دفاع میں گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی جبکہ گاڑی کا ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined