قومی خبریں

گجرات: موربی کے بی جے پی کونسلروں نے گجرات حکومت کے خلاف کھولا محاذ، وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو لکھا خط

موربی میونسپلٹی کے 52 منتخب ممبران میں سے 47 نے وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اوریوا گروپ کو مرمت کا ٹھیکہ دینے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

گاندھی نگر: موربی کے کونسلروں نے بلدیہ کے حقوق کو غصب کرنے کے گجرات حکومت کے اقدام کی مخالفت کی ہے۔ کونسلروں نے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو خط لکھ کر ریاستی حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ 30 اکتوبر کو دریائے ماچھو پر معلق پل کے گرنے کے بعد، جس میں 135 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Published: undefined

گجرات حکومت نے گجرات ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ وہ میونسپلٹی کے اختیار کو اپنے کنٹرول میں لے لے گی۔ موربی میونسپلٹی کے 52 منتخب ممبران میں سے 47 ممبران نے اس کی مخالفت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے خط میں ان کونسلروں نے کہا ہے کہ اوریوا گروپ کو مرمت کا ٹھیکہ دینے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔

Published: undefined

کونسلرز نے خط میں کہا ہے کہ یہ بلدیہ کے چیئرمین، وائس اور قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کا فیصلہ تھا۔ تمام 52 کونسلر بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں۔ کونسلروں میں سے ایک دیوابھائی اڈاویہ نے آئی اے این ایس سے کہا، ’’ہم 47 کونسلروں کو نہیں معلوم کہ میونسپلٹی اور اوریوا گروپ کے درمیان کوئی معاہدہ ہوا تھا یا نہیں۔ اس قرارداد کو کبھی جنرل بورڈ میں ووٹ دینے کے لیے نہیں رکھا گیا۔ ایسے میں حکومت تمام 52 کونسلروں کو غفلت کا ذمہ دار کیسے ٹھہرا سکتی ہے۔‘‘

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلدیہ کے حقوق غصب کرنے کے بعد نئے انتخابات ہونے کے بعد بھی ان جیسے لیڈروں کو بلدیہ میں دوبارہ منتخب ہونے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی لیکن جو لوگ تھوڑے مارجن سے الیکشن جیتتے ہیں یا پھر انتخابی اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، انہیں سزا کیوں دی جائے؟

Published: undefined

بی جے پی میونسپل لیڈر کملیش دیسائی نے کہا ہے کہ 47 کونسلروں نے خط پر دستخط کئے ہیں۔ وہ مزید دو خطوط پر دستخط کریں گے۔ وہ اسے وزیر اعلیٰ کو بھیجنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور ذاتی ملاقات کی درخواست بھی کریں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined