قومی خبریں

مغربی بنگال کے گورنر پھر ہوئے سرگرم، چیف سکریٹری راج بھون طلب

بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھیندو ادھیکاری نے گورنر کو خط لکھا تھا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود پولیس مجھے آزادانہ طور پر آمد و رفت کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

جگدیپ دھنکھر، تصویر آئی اے این ایس
جگدیپ دھنکھر، تصویر آئی اے این ایس 

کولکاتا: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں گورنر کی تنقید کئے جانے کے ایک دن بعد ہی گورنر جگدیپ دھنکر نے ریاست کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سکریٹری اور ڈی جی کو 10جنوری کو صبح 11بجے راج بھون طلب کیا ہے۔

Published: undefined

بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھیندو ادھیکاری نے گورنر سے ریاستی پولیس کی شکایت کی اس کے بعد ہی گورنر متحرک ہوگئے ہیں۔ شوبھندو ادھیکاری نے گورنر کو خط لکھا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود پولیس مجھے آزادانہ طور پر آمدو رفت کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ جھاڑ گرام اور دیگر مقامات پر پولیس نے مجھے لوگوں سے رابطہ کرنے سے روکا ہے۔ انہوں نے لکھا تھا کہ جھاڑگرام کے نیتائی، بین پور بلاک میں شرپسندوں نے 9 افراد کو گولی مارک کر ہلاک کر دیا۔ میں وہاں متاثرین افراد سے ملاقات کرنے کی کوشش کر رہا تھا مگر مجھے وہاں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

Published: undefined

گوررنر شوبھندو ادھیکاری کے خط کو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ شوبھندو ادھیکاری کے 7 جنوری کے خط کو پڑھ کر ریاست کی انتہائی خراب صورت حال کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ایمرجنسی کی یاد دلاتی ہے۔ اس لئے ہم نے ریاستی پولیس کے ڈی جی اور چیف سکریٹری کو حالات جاننے کے لئے 10جنوری کو طلب کیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ شوبھندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور اس کے بعد ریاستی پولیس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ شوبھندو ادھیکاری کو آزادانہ آمد ورفت کی اجازت ہوگی۔ انہیں سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے باوجود انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے گورنر کو ان حالات کو دیکھنے کی اجازت دی ہے۔

Published: undefined

ترنمول کانگریس کے ایم پی شانتنو سین نے کہا کہ ’’گورنر سیاسی پارٹی کے لیڈر کی طرح کام کر رہے ہیں۔ وہاں سیاسی جماعت کا پروگرام پہلے سے موجود تھا۔ اپوزیشن لیڈر کے وہاں جانے کی وجہ سے بدامنی پھیلنے کا اندیشہ ہوگیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined