قومی خبریں

سرکار کی آمریت عروج پر پہنچ چکی ہے، کانگریس رہنماؤں کا مودی حکومت پر حملہ

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی کانگریس کے خلاف اس طرح برتاؤ کر رہی ہے کہ جیسے ہم دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی آمریت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی دہلی میں ای ڈی کے دفتر پہنچ گئے ہیں۔ وہ اپنا بیان درج کرا رہے ہیں۔ ساتھ ہی کانگریس کے کئی سینئر لیڈروں نے مودی حکومت پر آمرانہ رویہ اپنانے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ ہم قانون کے غلط استعمال کی مخالفت کر رہے ہیں، اگر ای ڈی قانون پر عمل کرتی ہے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن ای ڈی قانون پر عمل نہیں کر رہی ہے۔ ہم پوچھ رہے ہیں کہ مجوزہ جرم کیا ہے؟ اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی آر کس پولیس ایجنسی نے درج کی ہے؟ کوئی جواب نہیں، ایف آئی آر کی کوئی کاپی نہیں۔

Published: undefined

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ یہ سمجھ سے باہر ہے کہ پولیس انتظامیہ کو حکومت کی طرف سے کتنے دباؤ کا سامنا ہے۔ قانون اپنا کام کرے، دفعہ 144 لگی ہے تو آپ حراست میں لے لیں، لیکن آپ پارٹی دفتر آنے سے نہیں روک سکتے، جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس لیڈر ہریش راوت نے کہا کہ ستیہ میو جیتے! ستیہ گرہ ہوگا اور یہ لڑائی گاؤں گاؤں، گلی گلی، ہر کونے تک پہنچے گی۔

Published: undefined

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ہم لوگ آرام سے پیدل جا رہے تھے اور میں سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جا رہا تھا لیکن پولیس نے ہمیں روک دیا، اس لیے اب ہمارے پاس بیٹھنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی کانگریس کے خلاف اس طرح برتاؤ کر رہی ہے جیسے ہم دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی آمریت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ ہمیں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ ان کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ لوگ اس ستیہ گرہ میں شامل نہ ہوں۔ اس کے باوجود سرحدوں پر لوگ کھڑے ہیں اور ہر سڑک پر لوگ نظر آئیں گے۔ ایسا کوئی قانون نہیں کہ کسی ایک شخص کو پوچھ گچھ کے لیے بلا کر رات بھر بٹھایا جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined