قومی خبریں

خوشخبری! وزیر دفاع اور وزیر صحت نے لانچ کی کئی خوبیوں والی ’اینٹی کورونا دوا‘

2 ڈی جی دوا کے تعلق سے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس دوا سے آکسیجن کی کمی بھی نہیں ہوگی۔ جن مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت ہے انھیں اس کو دینے کے بعد فائدہ ہوگا اور وائرس کی بھی موت ہو جائے گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

ہندوستان میں کورونا کے بڑھتے انفیکشن کے درمیان اچھی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ کئی خوبیوں والی ’اینٹی کورونا دوا‘ مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لانچ کر دی۔ ڈی آر ڈی او کی اینٹی کورونا دوا 2-ڈی آکسی-ڈی-گلوکوز (2-ڈی جی) کو حال ہی میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری ڈی سی جی آئی نے دی تھی اور بتایا جاتا ہے کہ یہ دوا کورونا سے جنگ میں اہم کردار نبھائے گی۔ ڈی آر ڈی او نے اس دوا کو ڈاکٹر ریڈیز لیباریٹریز کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔

Published: undefined

ڈی آر ڈی او کے ڈاکٹر اے کے مشرا نے 2 ڈی جی دوا کے تعلق سے کہا کہ ’’کسی بھی ٹشو یا وائرس کی افزائش کے لیے گلوکوز کا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ لیکن اگر اسے گلوکوز نہیں ملتا تو اس کے مرنے کی امید بڑھ جاتی ہے۔ اسی کو ہم نے ممِک کر کے ایسا کیا کہ گلوکوز کا اینالوگ بنایا۔ وائرس اسے گلوکوز سمجھ کر کھانے کی کوشش کرے گا، لیکن یہ گلوکوز نہیں ہے، اس وجہ سے وائرس کی موت ہو جائے گی۔ یہی اس دوائی کا بنیادی اصول ہے۔‘‘

Published: undefined

2 ڈی جی دوا کے تعلق سے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس دوا سے آکسیجن کی کمی بھی نہیں ہوگی۔ جن مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت ہے انھیں اس کو دینے کے بعد فائدہ ہوگا اور وائرس کی بھی موت ہو جائے گی۔ اس طرح انفیکشن کے امکانات کم ہو جائیں گے اور مریض جلد سے جلد صحت یاب ہوگا۔ ڈاکٹر اے کے مشرا نے بتایا کہ اس دوا کے تیسرے فیز کے ٹرائل میں اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں، جس کے بعد اس کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری ملی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم ڈاکٹر ریڈیز کے ساتھ مل کر یہ کوشش کریں گے کہ ہر جگہ اور ہر شہری کو یہ دوا مل سکے۔‘‘

Published: undefined

ڈاکٹر اے کے مشرا کا کہنا ہے کہ اس دوائی کو ہر طرح کے مریض کو دیا جا سکتا ہے۔ ہلکی علامت والے کورونا مریض ہوں یا سنگین مریض، سبھی کے لیے اس دوائی کا استعمال کیا جا سکے گا۔ بچوں کے علاج میں یہ بھی دوا کارگر ہوگی حالانکہ انھوں نے کہا کہ بچوں کے لیے اس دوا کی خوراک الگ ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined