تصویر ویپن/قومی آواز
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج پریس کانفرنس کر کچھ ایسے ثبوت پیش کیے، جس نے الیکشن کمیشن کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ انھوں نے کانگریس کے ذریعہ زمینی سطح پر کی گئی جانچ کا ڈاٹا سامنے رکھتے ہوئے ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام عائد کیا اور بتایا کہ 5 ایسے طریقے ہیں جس سے مبینہ طور پر بی جے پی کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ ان الزامات کے بعد الیکشن کمیشن کی نیند اڑ گئی ہے، اور فوری طور پر راہل گاندھی کے نام ایک خط جاری کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق کرناٹک کے چیف الیکٹورل افسر نے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو خط لکھ کر نااہل ووٹرس اور اہل ووٹرس کے نام ہٹانے کے الزامات پر حلف نامہ طلب کیا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایکر پورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چیف الیکٹورل افسر نے راہل گاندھی اور کانگریس کے نمائندہ وفد کو جمعہ کے روز 1 بجے سے 3 بجے کے درمیان ملاقات کا وقت دیا ہے۔
Published: undefined
کرناٹک الیکشن کمیشن نے جمعرات کو راہل گاندھی کے ذریعہ ووٹر لسٹ میں دھاندلی کے الزامات پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ کرناٹک کے الیکشن کمشنر نے راہل گاندھی کے نام جو خط لکھا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ کانگریس نمائندہ وفد نے 8 اگست 2025 کو سی ای او (چیف الیکٹورل افسر) سے ملاقات کرنے اور ایک عرضداشت پیش کرنے کے لیے وقت طلب کیا تھا، جس کے لیے دوپہر 1 سے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی کے الزامات کو پیش نظر رکھتے ہوئے چیف الیکٹورل افسر نے بتایا کہ ووٹر لسٹ کو شفاف طریقے سے عوامی نمائندہ ایکٹ 1950، ووٹر رجسٹریشن ایکٹ 1960 اور الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ خط کے مطابق نومبر 2024 میں ڈرافٹ ووٹر لسٹ اور جنوری 2025 میں حتمی ووٹر لسٹ کانگریس کے ساتھ شیئر کی گئی تھی۔ اس کے بعد کانگریس کی طرف سے کوئی اپیل یا شکایت درج نہیں کی گئی۔ خط میں راہل گاندھی سے یہ گزارش کی گئی ہے کہ وہ ووٹر لسٹ میں شامل یا ہٹائے گئے اشخاص کے نام، پارٹ نمبر اور سیریل نمبر کے ساتھ ایک حلف نامہ جمع کریں تاکہ ضرور کارروائی شروع کی جا سکے۔ حلف نامہ میں یہ بھی اعلان کرنا ہوگا کہ دی گئی جانکاری درست ہے، اور غلط جانکاری دینے پر قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی کے نام تحریر خط میں الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ انتخابی نتائج کو صرف ہائی کورٹ میں انتخابی عرضی کے ذریعہ سے چیلنج پیش کیا جا سکتا ہے۔ قبل میں بھی الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے ذریعہ ’ووٹ چوری‘ سے متعلق عائد کیے جا رہے الزامات پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔ مختلف اوقات پر میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی الیکشن کمیشن پر ’ووٹ چوری‘ کا الزام لگاتے رہے ہیں، جسے کمیشن نے گمراہ کن، غیر مدلل اور دھمکانے والا بتایا ہے۔ حالانکہ آج جس طرح پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے ’ووٹ چوری‘ کے ثبوت پیش کیے ہیں، معاملہ بہت تشویش ناک اور فکر انگیز معلوم پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined