
زوال پذیر جی ڈی پی، گرافکس @INCIndia
مرکزی حکومت نے اندازہ ظاہر کیا ہے کہ مالی سال 25-2024 میں جی ڈی پی شرح ترقی 6.4 فیصد رہ سکتی ہے۔ معاشی محاذ پر یہ خبر انتہائی بری ہے، کیونکہ 24-2023 میں یہ شرح 8.2 فیصد دیکھنے کو ملی تھی۔ رواں مالی سال میں جی ڈی پی شرح ترقی 6.4 فیصد رہنے کا امکان این ایس او (نیشنل اسٹیٹسٹیکل آفس) کی طرف سے ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ملک کی معیشت کے لیے بری خبر ہے۔ جی ڈی پی ترقی کا اندازہ سال 25-2024 کے لیے گھٹا دیا گیا ہے۔ اب امید ہے کہ جیسے تیسے جی ڈی پی گروتھ 6.4 فیصد ہو پائے گی۔ جی ڈی پی گروتھ کی یہ گزشتہ 4 سال میں سب سے دھیمی رفتار ہوگی۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’جی ڈی پی شرح ترقی کم ہونے کا مطلب ہے کہ ملک میں کم ملازمتیں ہوں گی، بے روزگاری بڑھے گی اور ملک غربت کی طرف جائے گا۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اس پوسٹ میں کانگریس پارٹی لکھتی ہے ’’صاف ہے کہ نریندر مودی کی مدت کار میں معیشت کی حالت خستہ ہے، لیکن انھیں ملک اور عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ وہ تو بس اپنے دوست کو ڈیل دلانے، اسے مزید امیر بنانے اور موج اڑانے میں مصروف ہیں۔‘‘ اس پوسٹ میں کانگریس نے ہندی نیوز پورٹل ’ٹی وی 9 بھارت وَرش‘ پر شائع ایک رپورٹ کا تراشہ بھی شیئر کیا ہے۔ اس رپورٹ کا عنوان ہے ’معیشت کے محاذ پر آئی بری خبر، 6.4 فیصد رہ سکتی ہے جی ڈی پی‘۔
Published: undefined
کانگریس نے جی ڈی پی کی انتہائی کم شرح ترقی کے حوالے سے اپنے ایکس ہینڈل پر کچھ ویڈیوز اور گرافکس بھی پوسٹ کیے ہیں۔ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ہے۔ ایک گرافکس میں ’جی ڈی پی‘ کو سمندر میں ڈوبتے ہوئے دکھایا گیا اور اس کے ساتھ لکھا گیا ہے ’کوئی تو بچا لو‘۔ ایک ویڈیو گرافکس میں مختلف اخبارات میں شائع خبر کو پیش کر بتایا گیا ہے کہ اس مرتبہ جی ڈی پی کی رفتار گزشتہ 4 سالوں میں سب سے دھیمی رہے گی۔ ایک ویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس پرانے بیان کو دکھایا گیا ہے جس میں وہ جی ڈی پی کو دوہرے ہندسے میں لے جانے کی بات کرتے ہیں، لیکن حقائق اس کے بالکل برعکس سامنے آ رہے ہیں۔ پی ایم مودی کے اس بیان کو کانگریس نے ’مودی کا جملہ‘ بتایا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مہنگائی کے محاذ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے پی ایم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا سوال کیا ہے کہ کیا آئندہ بجٹ میں عوام کی بچت بڑھانے کا ان کے پاس کوئی منصوبہ ہے؟ یا پھر کمر توڑ مہنگائی سے عوام کو حسب سابق پریشان کرتے رہیں گے؟ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’گزشتہ 6 مہینوں میں روز مرہ کے سامانوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ ضروری دوائیاں، تیل، چائے، کافی، بسکٹ، صابن وغیرہ... سبھی کی قیمتیں عوام کے جی کا جنجال بن گئی ہیں۔ جی ایس ٹی کی بے سمجھ شرح اور ٹیکس کے بوجھ سے ہر انسان دَبا جا رہا ہے، صارفیت کم ہوئی ہے اور معیشت کی سستی سے پورا ہندوستان فکر مند ہے۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ شاعری کے انداز میں کیا ہے اور اس کے ساتھ پیش کردہ ویڈیو میں بتانے کی کوشش کی ہے کہ اشیائے ضروریہ پر مہنگائی کا کتنا اثر ہوا ہے۔ وہ اس پوسٹ میں لکھتے ہیں کہ ’’9-9 پری بجٹ کنسلٹیشن کی کوئی نہیں ہے اہمیت، جب ’مہنگائی کیسے گھٹے گی‘ اس پر بحث کی نہیں ہے آپ کی نیت۔ عوام کو لوٹ کر ارب پتی متروں کو فائدہ پہنچانا ہے بی جے پی کا کام، آنے والے انتخابات میں بیدار عوام بی جے پی کو سبق سکھائے گی، دے گی ایسا پرینام (نتیجہ)‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined