قومی خبریں

کشمیر: محرم کے جلوس میں لگا 'آزادی' کا نعرہ، مقدمہ درج، 2 گرفتار

پولس کے ذریعہ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "نہ علاقے میں کسی جلسے یا جلوس کی کوئی اطلاع تھی اور نہ ہی وہاں پر پولس کی موجودگی تھی۔ یہ جگہ امام بارہ سے کافی دور ہے۔"

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

سری نگر: جموں و کشمیر پولس نے سری نگر کے ایک مضافاتی علاقے میں محرم کے ایک جلوس کے دوران آزادی کے حق میں نعرے لگانے والے نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے دو کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون اور تعزیرات ہند کی دفعات 143، 188 اور 269 کے تحت پولس تھانہ پارمپورہ میں درج کیا گیا ہے اور اس میں تین نوجوانوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

Published: undefined

پولس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نمودار ہوئی جس میں ایک جلوس عزا میں عزاداروں کو آزادی حامی نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "پولس تھانہ پارمپورہ نے معاملے کا نوٹس لیا۔ تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے اس جگہ کی نشاندہی کی جو ہوکرسر نوپورہ بنڈ کے آخر میں اور ہوکرسر روڈ کے ڈھائی کلو میٹر اندر واقع ہے۔"

Published: undefined

پولس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ علاقہ الگ تھلگ ہے اور اس کی اس سے پہلے اس طرح کے کسی 'غیر قانونی' اجتماع کے انعقاد کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "نہ علاقے میں کسی جلسے یا جلوس کی کوئی اطلاع تھی اور نہ ہی وہاں پر پولس کی موجودگی تھی۔ یہ جگہ امام بارہ سے کافی دور ہے۔"

Published: undefined

پولس بیان کے مطابق یہ انکشاف ہوا ہے کہ بڈگام کے ملحقہ علاقے سے کچھ لڑکے سجاد حسین پرے ولد محمد یوسف پرے ساکنہ نائوپورہ گنڈ ہسی بٹ، عارف احمد ڈار ولد محمد اکبر ڈار ساکنہ گنڈ ہسی بٹ نزدیک جے اینڈ کے بینک اور راجا محبوب ولد محبوب حسین ساکنہ گنڈ حسی بٹ کی قیادت میں یہاں جمع ہوئے اور آزادی حامی نعرے لگائے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ "اس سلسلے میں مذکورہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 177 آف 2020 درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعہ 13 اور تعزیرات ہند کی دفعات 143، 188 اور 269 کے تحت درج کی گئی ہے۔" پولس کا کہنا ہے کہ آدھی رات کو مارے گئے چھاپوں کے دوران دو افراد کو مذکورہ مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیش جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined