کانگریس لیڈر پون کھیڑا، تصویر قومی آواز / وپن
نئی دہلی: 79ویں یومِ آزادی کے موقع پر پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ایک پوسٹ تنازعے کا سبب بن گئی ہے۔ وزارت نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر ملک کو آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی، جس میں مہاتما گاندھی، بھگت سنگھ، سبھاش چندر بوس اور ساورکر کی تصاویر ایک ساتھ شامل کی گئیں۔ خاص طور پر ساورکر کی تصویر گاندھی جی کے بالکل ساتھ لگائی گئی، جس پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔
Published: undefined
وزارت کی جانب سے پوسٹ میں لکھا گیا تھا، ’’جب ہم اپنے وطن کی آزادی کا جشن منا رہے ہیں، تو یاد رکھیں، آزادی تب ہی پروان چڑھتی ہے جب ہم اسے ہر روز اتحاد، ہمدردی اور عمل سے سیراب کرتے ہیں۔‘‘
یہ پوسٹ منظرِ عام پر آتے ہی کانگریس رہنماؤں نے فوری طور پر تنقید شروع کر دی۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ایکس پر طنزیہ انداز میں لکھا، ’’پٹرول میں ایتھنال کی ملاوٹ کرتے کرتے اب آپ مجاہدین آزادی میں بھی ملاوٹ کرنے لگے! جو تاریخ میں بڑے نہیں بن سکے، انہیں پوسٹر میں بڑا بنا رہے ہو۔ ملک آپ سے سستا تیل مانگ رہا ہے، سستی کامیڈی نہیں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے بھی اس معاملہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا، ’’ہر یومِ آزادی پر مودی کی قیادت والی بی جے پی یہ طے شدہ معمول بناتی ہے کہ تاریخ کو مسخ کرے اور غداروں کو ہیرو بنا کر پیش کرے۔ یہ آرویل طرز کی تصویر، جس میں برطانوی حکومت سے رحم کی درخواست کرنے والے ساورکر کو گاندھی جی، جو بلاشبہ مہاتما تھے اور جنہوں نے ہمیں آزادی دلائی، سے برتر دکھایا گیا ہے، اور پنڈت نہرو و سردار پٹیل جی کو مکمل طور پر غائب کر دیا گیا ہے، آزادی کے متوالوں کی تضحیک کی کھلی مثال ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ایسی حرکتوں کی اور کیا توقع کی جا سکتی ہے اُن لوگوں سے جن کے باپ دادا نے برطانوی سامراج کے ساتھ مل کر نفرت اور تقسیم کے وہ بیج بوئے جن کے اثرات آج تک ہمیں ستا رہے ہیں؟‘‘
Published: undefined
وہیں، انڈین یوتھ کانگریس کے سابق صدر شرینواس بی وی نے بھی سخت زبان میں ردعمل دیا۔ انہوں نے ساورکر کو ’انگریزوں کی پنشن پر پلنے والا‘ اور ’مہاتما گاندھی کے قتل کی سازش میں شریک ایک غدارِ وطن‘ قرار دیا۔ شرینواس نے کہا کہ یومِ آزادی پر ساورکر کو گاندھی سے بڑا دکھانا ان تمام آزادی کے متوالوں کی توہین ہے جن کی قربانیوں سے ہندوستان کو آزادی ملی۔
کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت آزادی کی تحریک کے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے اور تاریخ کو اپنے نظریاتی ایجنڈے کے مطابق بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کے مطابق ساورکر کا کردار متنازعہ رہا ہے اور انہیں مہاتما گاندھی جیسے قائد کے برابر یا اس سے بڑا پیش کرنا نہ صرف تاریخ کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ عوام کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined