قومی خبریں

ہندوستان میں آسمان سے برسنے والی ہے آگ! اپریل-جون میں معمول سے زیادہ پڑے گی گرمی، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

آئی ایم ڈی چیف مرتیونجے مہاپاترا کا کہنا ہے کہ اپریل سے جون تک شمالی اور مشرقی ہندوستان کے بیشتر حصوں، وسطی ہندوستان اور شمال مغربی ہندوستان کے میدانی علاقوں میں 2 سے 4 دن زیادہ لو چلنے کا امکان ہے۔

<div class="paragraphs"><p> شدید گرمی کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

شدید گرمی کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

 

IANS

ہندوستان میں اپریل سے جون تک درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان کے مشرق وسطیٰ اور شمال مغربی میدانی علاقوں میں معمول سے کچھ زیادہ دن لو چل سکتی ہے۔ یہ جانکاری ہندوستانی محکمہ موسمیاتی سائنس (آئی ایم ڈی) نے پیر کے روز دی۔

Published: undefined

آئی ایم ڈی چیف مرتیونجے مہاپاترا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مغربی اور شمالی ہندوستان کے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر ملک کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہے گا۔ مہاپاترا نے مزید کہا کہ اپریل سے جون تک شمالی اور مشرقی ہندوستان کے بیشتر حصوں، وسطی ہندوستان اور شمال مغربی ہندوستان کے میدانی علاقوں میں معمول سے 2 سے 4 دن زیادہ لو چلنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

عام طور پر ہندوستان میں اپریل سے جون تک 4 سے 7 دن تک لو چلتی ہے۔ آئی ایم ڈی کے ایک افسر نے پہلے کہا تھا کہ شمال مغربی ہندوستان میں گرمیوں کے دوران لو کے دنوں کی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے۔ اس علاقے میں گرمیوں کے موسم کے دوران عام طور پر 5 سے 6 دن لو چلتی ہے۔ جن ریاستوں میں معمول سے زیادہ دن لو چلنے کا امکان ہے، ان میں راجستھان، گجرات، ہریانہ، پنجاب، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک اور تمل ناڈو کے شمالی حصے شامل ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو اس سال گرمیوں کے موسم میں بجلی کی طلب میں 9 سے 10 فیصد کے اضافہ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ گزشتہ سال ملک بھر میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب 30 مئی کو 250 گیگا واٹ کو پار کر گئی تھی، جو قبل میں کیے گئے اندازوں سے 6.3 فیصد زیادہ تھی۔ ماحولیاتی تبدیلی بجلی کی طلب میں اضافہ کرنے والے اہم عناصر میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined