باغپت: مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کیے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف سنگھو سرحد و یوپی گیٹ پر سراپا احتجاج کسانوں کے ساتھ اب تیسرا مورچہ دہلی۔سہارنپور ہائی وے پر بڑوت صنعتی پولیس چوکی پر 19دسمبر کو دہلی۔سہارنپور ہائی وے کو جام کر کے کھولا جائے گا۔
Published: undefined
جمعرات کو بڑوت میں چودھری سریندر سنگھ کی رہائش گاہ پر دیش کھاپ کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں کھاپ پنچایتوں نے بھی کسانوں کی تحریک کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی کسان 19 دسمبر کو دہلی سہانپور ہائی وے کو جام کر کے غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
Published: undefined
میٹنگ میں شرکت کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے اپنی بات چیت میں بھارتیہ کسان یونین کے صدر چودھری نریش ٹکیت نے کہا کہ حکومت ہٹ دھرمی پر آمادہ ہے۔ اب تک چھ دور کی گفتگو ہوچکی ہے۔ لیکن کوئی بھی حل نہیں نکل سکا ہے۔ حکومت کو اعلی سطحی میٹنگ بلا کر کسانوں کے مسائل کا جلد از جلد تصفیہ کرنا چاہیے۔
Published: undefined
نریش ٹکیت نے مزید کہا کہ آج کسانوں کے احتجاج کا 22 واں دن ہے کسان سردی کے موسم میں کھلے آسمان کے نیچے پڑے ہوئے ہیں۔ لیکن حکومت کوئی دھیان نہیں دے رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ کسانوں میں ٹکراؤ پیدا ہو۔ کسان ٹکراؤ نہیں چاہتے وہ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ حکومت اسے معمولی بات سمجھ رہی ہے لیکن یہ کافی حساس مسئلہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
تصویل: کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم