کورونا سے ہلاک ’مسلمانوں‘ پر مالدیپ کے ایک بیان نے شروع کیا ہنگامہ!

سری لنکا میں کورونا سے ہلاک ہوئے مسلمانوں کو دفن کرنے کی جگہ جلانے کا حکم ہے اور مالدیپ نے کہا تھا کہ وہ سری لنکا میں ہلاک مسلمانوں کو اپنی زمین میں دفنانے پر غور کر رہا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

تنویر

کورونا وبا سے پوری دنیا میں ایک تباہی کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کچھ ممالک میں اس کا اثر بھلے ہی کم ہے، لیکن احتیاطی تدابیر ہر جگہ اپنائی جا رہی ہیں۔ کچھ ایسا ہی سری لنکا میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے جہاں کورونا سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کو دفن کرنے سے پرہیز کیا جا رہا ہے اور جسد خاکی کو نذرِ آتش کیا جا رہا ہے۔ سری لنکا کے اس عمل پر مالدیپ کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ سری لنکا کورونا سے ہلاک مسلمانوں کی لاش ان کے حوالے کر دے تو وہ اسے دفن کے لیے زمین دے سکتے ہیں۔ مالدیپ کے اس بیان سے ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور اقوام متحدہ نے بھی مالدیپ کے بیان کی پرزور الفاظ میں مذمت کر دی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اقوام متحدہ کے حقوق انسانی ماہر احمد شاہد نے مالدیپ کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان سری لنکا میں مسلمانوں کو الگ تھلگ کر دینے والا ہے، اس لیے اس طرح کے بیانات یا اعلان سے پرہیز کرنا چاہیے۔ دراصل مالدیپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ سری لنکا میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کو دفنانے پر غور کر رہا ہے۔ اس بیان پر احمد شاہد نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ ’’مالدیپ کے ذریعہ کیے گئے اس طرح کے اعلان سے سری لنکا کا مسلمان الگ تھلگ ہو سکتا ہے۔ اس سے سری لنکا کے مسلمان حاشیے پر آ جائیں گے۔‘‘ احمد شاہد کے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مالدیپ کی جانب سے کی گئی گزارش مسلم طبقہ کی مرضی سے نہیں کی گئی ہے۔ اس اعلان کے ذریعہ سری لنکا میں مسلمان مزید حاشیے پر آ جائیں گے۔


واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او (عالمی ادارۂ صحت) کے ذریعہ جاری کردہ کورونا وائرس سے متعلق گائیڈ لائن میں کورونا سے ہلاک ہونے والے لوگوں کو دفنانے اور جلانے دونوں طریقے سے آخری رسومات ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے، لیکن سری لنکا میں کورونا سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کو دفن کرنے کی جگہ جلائے جانے کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ اسی لیے مالدیپ نے کہا تھا کہ وہ مسلم میتوں کو اپنے یہاں دفن کرنے کے لیے رضامند ہے۔

یہاں قابل غور ہے کہ سری لنکائی حکومت نے مارچ مہینے میں ہی ایک حکم جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ کورونا سے ہلاک ہونے والے لوگوں کو جلانا لازمی ہے۔ حالانکہ اسلام میں لاشوں کو دفن کیے جانے کا حکم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سری لنکائی حکومت کے ذریعہ جاری حکم کی زبردست مخالفت ہوئی تھی۔ سری لنکا میں موجود مسلم طبقہ نے سخت اعتراض بھی ظاہر کیا تھا لیکن انھیں کورونا سے ہلاک لوگوں کو دفن کرنے کی اجازت نہیں ملی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔