قومی خبریں

راکیش ٹکیت کی قیادت میں 4 دسمبر کو نوئیڈا میں ہوگی کسانوں کی مہاپنچایت، یوپی سمیت کئی ریاستوں کے کسانوں کی شرکت متوقع

بدھ کو ہونے والے مہاپنچایت کا مقصد کسان لیڈران کی گرفتاری کے خلاف آواز اٹھانا اور کسانوں کو درپیش مسائل سے حکومت کو آگاہ کرنا ہے۔ راکیش ٹکیت نے کسانوں سے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راکیش ٹکیت / تصویر: آئی اےاین ایس</p></div>

راکیش ٹکیت / تصویر: آئی اےاین ایس

 

اتر پردیش کے نوئیڈا میں ہزاروں کسان حکومت کے ذریعہ لی گئی زمینوں کے مناسب معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج کے دوران سنیوکت کسان مورچہ میں شامل کسان لیڈران کی آج گرفتاری ہوئی جس کے بعد ایک بار پھر ہنگامہ بڑھنے کے آثار پیدا ہو گئے ہیں۔ اس معاملے میں بھارتیہ کسان یونین ٹکیت (بی کے یو) نے ایک مہاپنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مہاپنچایت بدھ (4 دسمبر) کو گریٹر نوئیدا کے زیرو پوائنٹ پر ہوگا۔ اس مہاپنچایت کی قیادت راکیش ٹکیت خود کریں گے۔ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ اس مہاپنچایت میں مغربی اتر پردیش کے ساتھ ساتھ کئی دیگر ریاستوں کے کسان بھی شامل ہوں گے۔ دوسری جانب سیسولی پنچایت سے نریش ٹکیت نے لوگوں سے ٹریکٹرس کے ذریعہ نوئیڈا پہنچنے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

بدھ کو ہونے والی مہاپنچایت کا مقصد کسان لیڈران کی گرفتاری کے خلاف آواز اٹھانا اور کسانوں کو درپیش مسائل سے حکومت کو آگاہ کرنا ہے۔ راکیش ٹکیت نے اس موقع پر کسانوں کو اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرنے اور حکومت پر دباؤ بنانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے مہاپنچایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسان لیڈران کو گرفتار کر کے حکومت کسان تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس ایشو پر پنچایت میں بحث ہوگی، اور پھر آگے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

Published: undefined

بھارتیہ کسان یونین ٹکیت کے ضلعی ترجمان سنیل پردھان نے کہا کہ اس مہاپنچایت میں خاص طور سے راکیش ٹکیت موجود رہیں گے۔ اس دوران وہ کسانوں کو اپنے اتحاد کو برقرار رکھنے اور جدوجہد کو مزید تیز کرنے کی تلقین کریں گے۔ دراصل کسان لیڈران اس بات سے ناراض ہیں کہ کسانوں کی گرفتاری کا عمل انجام دے کر حکومت کسان تحریک کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔ حالانکہ کسان لیڈران کی گرفتاری کے باوجود کسانوں نے تحریک پوری مستعدی سے جاری رکھی ہوئی ہے، اور وہ اپنے قدم پیچھے کھینچنے کو تیار نہیں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined