قومی خبریں

فیملی نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا اور بی جے پی نے منجدھار میں چھوڑ دیا: چراغ پاسوان

چراغ پاسوان نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے بی جے پی نے میرا ساتھ چھوڑ دیا ہے، کیونکہ بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

چراغ پاسوان، تصویر آئی اے این ایس
چراغ پاسوان، تصویر آئی اے این ایس 

بکھرتی ہوئی لوک جن شکتی پارٹی کو لے کر چراغ پاسوان کافی پریشان اور رنجیدہ نظر آ رہے ہیں۔ چراغ اس وجہ سے بہت زیادہ غمگین ہیں کہ چچا پشوپتی پارس اور پارٹی اراکین پارلیمنٹ نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا اور چچا پوری پارٹی پر اپنا کنٹرول کرتے نظر آ رہے ہیں۔ چچا کے ساتھ چراغ نے بالادستی کی لڑائی شروع ضرور کر دی ہے لیکن اس لڑائی میں انھیں کسی کا ساتھ نہیں مل رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اپنے ایک بیان میں واضح لفظوں میں کہا کہ فیملی نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، اور بی جے پی نے منجدھار میں چھوڑ دیا ہے۔

Published: undefined

انگریزی اخبار ’دی ہندو‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں چراغ پاسوان نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے بی جے پی نے میرا ساتھ چھوڑ دیا ہے، کیونکہ بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ یہ ہمارے لیے افسوسناک ہے، کیونکہ میرے والد نے پورے دل سے بی جے پی اور وزیر اعظم کی حمایت کی تھی۔ چراغ نے اس دوران بی جے پی قیادت کو یہ یاد دلایا کہ بہار میں جب نتیش کمار نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا تھا تب ان کی پارٹی ایل جے پی این ڈی اے کے ستھ کھڑی تھی۔ چراغ پاسوان نے رام مندر، سی اے اے اور دفعہ 370 ہٹانے کے ساتھ ساتھ تین طلاق ایشو کا تذکرہ بھی چراغ نے کیا اور کہا کہ ان ایشوز پر ایل جے پی مرکزی حکومت کے ساتھ تھی جب کہ جے ڈی یو ان سبھی ایشوز پر ان کے ساتھ نہیں تھی۔

Published: undefined

چراغ پاسوان نے بحران کے وقت میں بی جے پی کا تعاون نہ ملنے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت جب مجھے ان کی ضرورت تھی، اور مجھے امید تھی کہ وہ کم از کم میرا ساتھ دیں گے، لیکن کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔‘‘ چراغ نے ’دی ہندو‘ سے گفتگو کے دوران 2014 کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انھیں (بی جے پی کو) بھولنا نہیں چاہیے کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی جانب سے وزیر اعظم عہدہ کے لیے نریندر مودی کا نام اعلان کیے جانے کے بعد بھی ان سے ہاتھ ملایا تھا جب کہ ان کے پرانے ساتھی نتیش کمار نے انھیں چھوڑ دیا تھا۔ چراغ نے کہا کہ ’’ہمارے والد اور پاسوان ووٹرس ہی تھے جنھوں نے ان کا ساتھ دیا تھا۔ اس کے بعد بھی بی جے پی لیڈروں نے ہمیں اس بحران کے وقت میں تنہا چھوڑ دیا۔‘‘

Published: undefined

چچا پشو پتی پارس کی بغاوت کے بعد ایل جے پی میں اکیلے پڑے چراغ نے کہا کہ میری ہی فیملی کے لوگوں نے مجھے چھوڑ دیا تو میں کسی دوسرے کو کس طرح قصوروار ٹھہراؤں۔ میرے چچا، میرے بھائی نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ ساتھ ہی چراغ نے ایسے حالات کے لیے جنتا دل یو کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ نتیش کمار ہمیشہ سے ہی دلت قیادت کو تقسیم کرنے کا کام کرتے رہے ہیں۔ وہ ابھی تک میرے والد کے پیچھے تھے، اور اب میرے خلاف ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined