قومی خبریں

ہنومان مہاراشٹر کی سیاست کےمرکز میں ، دیویندر فڈنویس نے جئے ہنومان کے نعرے سے شروع کیا خطاب

دیویندر فڈنویس نے 'بوسٹر ڈوز' ریلی کا آغاز ہنومان کی جئے کے نعرے کے ساتھ کیا اور اس موقع پر انہوں نےکہا کہ کچھ لوگ خود کو مہاراشٹر سمجھتے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

قائد حزب اختلاف اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر کے 62 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ممبئی کے سومیا گراؤنڈ میں 'بوسٹر ڈوز' ریلی کا انعقاد کیا ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیویندر فڈنویس نے اس کی شروعات ہنومان کی جئے کے نعرے کے ساتھ کی ۔

Published: undefined

خطاب کے آغاز میں انہوں نے مہاراشٹر کے 62ویں یوم تاسیس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ ’’وہ چھترپتی جس نے ہمیں شناخت دی، وہ چھترپتی جس نے ہمیں جینے کا حق دیا، اس چھترپتی کو گواہ مانتے ہوئےمیں تمام مراٹھیوں کو آج کے دن کی مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نےکہا کہ ’’آج صرف جشن منانے کا دن نہیں ہے بلکہ چھترپتی شیواجی مہاراج کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے۔ میں بابا صاحب امبیڈکر، راج شری ساہو، جیوتیبا پھولے اور مہاراشٹر کے لیے قربانی دینے والی تمام عظیم شخصیات کو بھی اس موقع پرخراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

اپنے مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فڈنویس نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہی مہاراشٹر ہیں، ان کی عزت یا توہین کا مطلب مہاراشٹر کی عزت اور بے عزتی ہے لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے اور آج انہیں یاد دلانے کا وقت آگیا ہے کہ وہ مہاراشٹر نہیں ہیں، وہ مراٹھی نہیں ہیں اور آج یہ کہنے کا وقت آگیا ہے کہ وہ ہندو بھی نہیں ہیں لیکن میں ایسا نہیں کہوں گا۔ جب وہ بدعنوانی کرتے ہیں اور ان کے ساتھی جیل جاتے ہیں تو مہاراشٹر کی دنیا بھر میں بدنامی ہوتی ہے۔

Published: undefined

دراصل اس ریلی کو آئندہ کارپوریشن انتخابات کی مہم کے آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اگرچہ کارپوریشن انتخابات میں وقت ہے، لیکن اس بار بی جے پی شیوسینا کی جگہ لے کر اگلے انتخابات میں بی ایم سی پر قبضہ کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ اس سے قبل 2017 کے انتخابات میں بی جے پی صرف 2 سیٹوں سے پیچھے رہ گئی تھی۔ اسی لیے اس بار بی جے پی کو پوری امید ہے کہ وہ شیوسینا کو بی ایم سی سے ہٹا دے گی۔واضح رہے دو دہائیوں سے شیو سینا کا بی ایم سی پر قبضہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined