ویڈیو گریب
یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو الیکشن کمیشن کے رویہ سے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے ملکی پور اسمبلی ضمنی انتخاب کو لے کر لگائے جا رہے الزامات پر کہا، "یہ بی جے پی کا انتخاب لڑنے کا طریقہ ہے۔ الیکشن کمیشن مر گیا ہے، سفید کپڑا ہمیں بھینٹ کرنا پڑے گا۔" بدھ کو اکھلیش یادو نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس ووٹروں کے شناختی کارڈ کی جانچ کر رہی ہے۔ 'ایکس' پر اپنے ایک پوسٹ میں انہوں نے الیکشن کمیشن سے اس میں شامل لوگوں کو ہٹانے کے لیے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے کہا، "الیکشن کمیشن کو اس خبر سے جڑی تصویروں کی فوری طور پر نوٹس لینی چاہیے کہ ایودھیا پولیس ملکی پور میں ووٹروں کے شناختی کارڈ کی جانچ کر رہی ہے، جس میں سینئر پولیس افسر بھی شامل ہیں۔ ووٹروں میں خوف پیدا کرکے ووٹنگ کو بالواسطہ طور پر متاثر کرنے کا یہ معاملہ جمہوری جرم ہے۔ ایسے لوگوں کو فوری طور پر ہٹا کر سزا دی جانی چاہیے۔"
Published: undefined
حالانکہ ایودھیا پولیس نے اکھلیش یادو کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بوتھ ایجنٹوں کے شناختی کارڈ کی جانچ کی جا رہی ہے، ووٹروں کی نہیں۔ 'ایکس' پر اپنے ایک پوسٹ میں ایودھیا پولیس نے کہا کہ پولیس ایک امیدوار کے بوتھ ایجنٹ کے شناختی کارڈ کی جانچ کر رہی ہے، ووٹروں کی نہیں۔ آگے کہا، "اوپر دی گئی فوٹو بوتھ ایجنٹ کے شناختی کارڈ کی ہے، تصویر میں دکھائی دے رہا ہے کہ ایک امیدوار کا بوتھ ایجنٹ ہے، جس کی تصدیق اس کے شناختی کارڈ کو دیکھ کر کی گئی۔ برائے مہربانی گمراہ کن پوسٹ نہ کریں۔"
Published: undefined
اکھلیش یادو کے ملکی پور ضمنی انتخاب کے بعد الیکشن کمیشن پر کیے گئے تبصرے پر ان کی اہلیہ اور مین پوری سے ایم پی ڈمپل یادو نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آنکھیں بند کرلی ہیں۔ اس لیے اُس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ جس طرح سے ملکی پور میں کل انتخاب ہوا اور کئی شکایتیں کی گئیں لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ فرضی ووٹنگ کرائی گئی اور بوتھ کیپچرنگ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے میں ویڈیو ریکارڈنگ ہے اس کے بعد بھی اگر الیکشن کمیشن کچھ نہیں کر رہا ہے تو سوال تو کھڑے ہوں گے ہی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined