فائل تصویر آئی اے این ایس
دہلی میں بی ایم ڈبلیو حادثہ کیس میں گرفتار ملزم گگن پریت کو دہلی پولیس نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے گھر پیش کیا جہاں سے اسے دو دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ تاہم ملزم گگن پریت کی جانب سے عدالت میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کی گئی ، جس پر پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 ستمبر تک جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ملزم گگن پریت کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے دہلی پولیس نے پولیس حراست کا مطالبہ نہیں کیا۔
Published: undefined
اتوار یعنی 14 ستمبر کو 57 سالہ نوجوت سنگھ، جو وزارت خزانہ کے محکمہ اقتصادی امور میں ڈپٹی سیکرٹری کے عہدے پر تعینات تھے، کو دہلی میں بی ایم ڈبلیو کار نے ٹکر مار دی۔اس روڈ ایکسیڈنت میں نوجوت سنگھ انتقال کر گئے اور ان کی اہلیہ زخمی ہو گئیں ۔ اس معاملے میں پولس نے پیر کو گگن پریت کور کو گرفتار کر لیا۔ ان کے خلاف حادثے کے بعد غیر ارادی قتل اور شواہد کو تباہ کرنے کی کوشش کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
نوجوت سنگھ کی موت کے معاملے میں ان کی زخمی بیوی سندیپ کور نے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ حادثے کے بعد نوجوت کی سانسیں چل رہی تھیں لیکن ان کے کہنے کے باوجود بی ایم ڈبلیو کار میں موجود جوڑے نے انہیں 19 کلومیٹر دور واقع اسپتال بھیج دیا۔ نوجوت کے ساتھ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنی بیوی سندیپ کور کے ساتھ بنگلہ صاحب گرودوارہ سے واپس آرہے تھے۔ بنگلہ صاحب گرودوارہ سے واپس آنے کے بعد دونوں نےراستےمیں کھانا کھایا اور پھر گھر واپس جا رہے تھے۔ اس دوران گگن پریت کور کی بی ایم ڈبلیو کار اوران کی بائک کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں نوجوت سنگھ کی موت ہوگئی، جب کہ سندیپ کور شدید زخمی ہوگئی۔
Published: undefined
سندیپ کور نے پولیس کو بتایا کہ حادثے کے بعد اس نے بار بار گگن پریت سے قریبی اسپتال لے جانے کی اپیل کی لیکن گگن پریت نے وین ڈرائیور سے کہا کہ وہ اسے نیو لائف اسپتال جی ٹی بی نگر لے جائیں۔ یہ اسپتال تقریباً 19 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گگن پریت کے والد اسپتال کے مبینہ شریک مالک ہیں۔ پولیس اس بات کی بھی جانچ کر رہی ہے کہ آیا اس کیس کو دبانے کی کوئی کوشش تو نہیں کی گئی۔
Published: undefined
پولیس ذرائع کے مطابق گگن پریت نوجوت اور سندیپ کو نیو لائف اسپتال لے کر آئے تاکہ میڈیکل رپورٹس اور دیگر شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا سکے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام قوانین پر عمل کیا گیا، تاہم انھوں نے گگن پریت کے اہل خانہ کے اسپتال سے تعلق کی تصدیق نہیں کی۔ فی الحال اس معاملے کی مکمل تفتیش جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined