
اکھلیش یادو / ویڈیو گریب
بہار اسمبلی انتخاب 2025 میں این ڈی اے 202 سیٹوں پر تاریخی فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ مہاگٹھ بندھن کے لیے انتخابی مہم میں حصہ لینے والے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کا بہار کے انتخابی نتائج پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتخاب میں جیت ہار سے ہم سب سبق سیکھتے ہیں۔ ہفتہ (15 نومبر) کو بنگلورو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’این ڈی اے نے 202 سیٹیں جیتی ہیں، ڈبل سنچری... یہ بات ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں۔ اگر 200 سیٹ آ سکتی ہے، تو جس ریاست میں زیادہ سیٹیں ہیں تو وہاں 80-70 فیصد سیٹیں جیت سکتے ہیں۔ لیکن میرا خیال ہے کہ دیگر پارٹیاں بھی 90 فیصد لوگوں کے ساتھ کام کر کے ان سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔ اگر یہ بنچ مارک ہے تو اسے کراس کرنا ہی پڑے گا۔‘‘
Published: undefined
جب اکھلیش یادو سے پوچھا گیا کہ بہار کے انتخابی نتیجہ سے کیا سبق حاصل ہوتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں لوگوں نے ہار سے سیکھا ہے اور ہار سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ جب آپ بالکل نیچے پہنچ جاتے ہیں تو آپ کو پتہ چلتا ہے کہ وہ اونچائی پر کیسے پہنچے ہیں۔ اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ ہم ہارے تھے، ہمیں یاد ہے کہ ہمیں 5 سیٹیں ملی تھیں۔ میں سرکار نہیں بنا پایا اور اس کے بعد ہم نے ان دونوں ڈبل انجن کو شکست دی، ایسی ایسی سیٹوں پر انہیں شکست ہوئی جس کے بارے میں وہ گمان بھی نہیں کر سکتے تھے۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ بہار کی جیت اترپردیش کی جیت کی برابری نہیں کر سکتی ہے۔ یوپی کی جیت الگ جیت ہے، بہار کی جیت الگ جیت ہے۔ آپ بہار جیت سکتے ہیں، لیکن یوپی میں جو شکست ہوئی ہے اس کو جیت میں تبدیل کرنے میں ابھی وقت ہے، اس کے لیے ہم تیار ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن 11 جنوری 2027 کو انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے تو ابھی میرے پاس 24-423 دن ہیں اور یوپی میں 403 اسمبلی سیٹ ہیں۔ ہمارے پاس تو 20 ہی روز زیادہ ہیں، ابھی سے ہمیں کام کرنا ہے۔
Published: undefined
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ انہیں خواتین نے زیادہ ووٹ کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے سوال کیا کہ ’’آخر کب تک وہ خواتین کو 10 ہزار روپے دیں گے۔ کب تک انہیں عزت کی زندگی دیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپ مقبول ہو سکتے ہیں، ووٹ زیادہ ملے گا۔ لیکن بی جے پی جس طرح چیزوں کو لے کر نچلی سطح تک جاتی ہے۔ آپ دیکھ لیجیے کہ اب انہوں نے کہنا شروع کر دیا ہے کہ انہیں خواتین سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ لیکن کب تک 10 ہزار روپے دیں گے؟ آپ عزت کی زندگی کب دیں گے؟ آپ انہیں پیسے دے رہے ہو جن کے خاندان ایک ساتھ نہیں رہ سکتے ہیں۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار-یوپی جیسی ریاستوں سے زیادہ تر لوگ روزگار کے لیے دوسری ریاستوں میں جاتے ہیں۔ وہ اپنے اہل خانہ کو چھوڑ کر جاتے ہیں، خاندان کے ساتھ خاندان کی طرح رہیں، اس کے لیے حکومت کام نہیں کر رہی ہے۔ صرف 10 ہزار دے کر ووٹ لے لیا۔ بعد میں دوسری ریاستوں کی طرح قوانین نافذ کر دیں گے، جہاں ہماری ماؤں بہنوں کو مدد نہیں مل پا رہی ہے۔ مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں ایسا ہی ہو رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined