
مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھا جی نگر ضلع کے ایک کسان نے دعویٰ کیا ہے کہ بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے فصل کو ہوئے نقصان کے لئے ریاست کی بی جے پی زیر قیادت دیویندر فڑنویس حکومت سے اسے محض 6 روپئے کا معاوضہ ملا ہے۔ پیٹھن تعلقہ کے داورواڑی گاؤں کے کسان دگمبر سدھاکر ٹانگڑے نے کہا کہ حکومت کو اتنی کم ادائیگی کرنے میں شرم آنی چاہیے۔ یہ رقم ایک کپ چائے خریدنے کے لیے بھی کافی نہیں ہے۔ حکومت نے کسانوں کے ساتھ بہت بڑا مذاق کیا ہے۔
Published: undefined
کسان تانگڑے نے پیٹھن کے ناندرگاؤں میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے الگ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنا درد بیان کیا۔ ٹھاکرے مراٹھواڑہ علاقے میں دورے کے ایک حصے کے طور پر کسانوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ وہیں سدھاکر تانگڑے نے کہا کہ میرے پاس صرف دو ایکڑ زمین ہے، مجھے میسیج آیا کہ میرے بینک اکاؤنٹ میں 6 روپے جمع ہو گئے ہیں۔ اتنی معمولی ادائیگی کرنے پر حکومت کو شرم آنی چاہیے جو ایک کپ چائے خریدنے کے لیے بھی کافی نہیں ہے۔ حکومت نے کسانوں کے ساتھ بہت بڑا مذاق کیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ہم قرض معافی چاہتے ہیں اور حکومت کا میرے اکاؤنٹ میں 6 روپے جمع کرنا کسانوں کے ساتھ مذاق ہے۔ ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے لیکن کم از کم (سابق وزیر اعلیٰ) ادھو ٹھاکرے نے اپنے دور حکومت میں قرض معافی کا اعلان توکیا، اس حکومت نے پہلے بھی اس کا اعلان کیا تھا لیکن کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پچھلے دو ماہ سے معاوضے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اب وہ اتنی کم رقم بھیج رہے ہیں۔
Published: undefined
قبل ازیں ریاست کے اکولا ضلع کے کچھ گاؤں کے کسانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بھاری بارش کے سبب فصل کو ہوئے نقصان کے لیے انہیں مرکزی انشورنس اسکیم کے تحت معاوضے کے طور پر محض 3 روپے اور 21 روپے ملے ہیں۔ ان کسانوں نے اس معاوضےکو’توہین آمیز‘ اور ان کی حالت زار کا ’مذاق‘ قرار دیا تھا۔ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) کے تحت امداد حاصل کرنے والے کسانوں نے بعد میں ضلع کلکٹر دفتر میں احتجاج کیا اور چیک کے ذریعے قسم واپس کر دی۔
Published: undefined
بتادیں کہ ریاست کے مختلف حصوں خاص طور پر مراٹھواڑہ کے متعدد اضلاع میں اگست- ستمبر میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کسانوں کی فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ ریاستی حکومت نے پچھلے مہینے متاثرہ کسانوں کے لیے 31,628 کروڑ روپے معاوضے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ اس میں فصل نقصان، مٹی کے کٹاؤ، زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرنے، خاندانوں کو ایکس گریشیا ، گھروں، دکانوں اور مویشیوں کے شیڈوں کو پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ شامل ہے۔ لیکن اب کسانوں کو ملنے والے معاوضے نے حکومت کے پیکج پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined