بارش سے کسان شدید بحران کا شکار، مگر مہاراشٹر حکومت مدد کو تیار نہیں: بالاصاحب تھوراٹ

بالا صاحب تھوراٹ نے کہا کہ مہاراشٹر میں بارش سے کسان تباہ ہو گئے ہیں مگر حکومت کوئی مدد نہیں کر رہی۔ انہوں نے فی ہیکٹر 50 ہزار روپے کی فوری امداد کا مطالبہ کیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں مئی کے مہینے میں ہونے والی شدید بارشوں نے کسانوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی خاطر خواہ مدد نہیں کی گئی۔ یہ بات کانگریس کے سینئر لیڈر بالا صاحب تھوراٹ نے پیر کو کہی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موقع پر نقصان کے تخمینے (پنچنامہ) کا انتظار کیے بغیر متاثرہ کسانوں کو فی ہیکٹر 50 ہزار روپے کی فوری مالی امداد فراہم کرے۔

تھوراٹ نے کہا، "کسان انتہائی پریشان کن حالات سے گزر رہے ہیں۔ اگر کسانوں کو دشواری ہوگی تو اس کا اثر عام شہریوں پر بھی پڑے گا۔ حکومت کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔" انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک کسان سبزی کی کاشت پر فی ایکڑ 50 ہزار روپے خرچ کرتا ہے جبکہ باغبانی پر 60 ہزار روپے فی ایکڑ تک خرچ آتا ہے، جو سب بارش سے تباہ ہو گیا ہے۔ یہاں تک کہ مویشیوں کے لیے رکھا گیا چارہ بھی برباد ہو گیا ہے۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ زراعت پہلے ہی فائدے کا سودا نہیں رہی اور اب حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے کسانوں کے لیے ایک روپے والی فصل بیمہ اسکیم بھی بند کر دی ہے اور قرض معافی کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔

تھوراٹ نے حکومت کی بے عملی پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "انتظامیہ کہیں نظر نہیں آ رہا۔ اضلاع میں جو وزرا بطور نگراں مقرر کیے گئے ہیں، وہ صورتحال کا جائزہ لینے نہیں جا رہے۔ کئی اضلاع میں تو کوئی نگراں وزیر ہے ہی نہیں۔ اگر وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ان کی غیرموجودگی سے کام نہیں رکتا تو پھر ان عہدوں کا مقصد کیا ہے؟"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔