قومی خبریں

مشتبہ لین دین کے سبب ڈیلوئٹ نے اڈانی پورٹس کے آڈیٹر عہدے سے دیا استعفی، کانگریس نے اٹھائے کئی سنگین سوالات

سب سے اہم بات یہ ہے کہ آڈیٹر نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک آزادانہ بیرونی تحقیقات کرنے سے اس کی تصدیق میں مدد مل سکتی تھی لیکن اڈانی پورٹس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ڈیلوئٹ ہاسکنز اینڈ سیلز نے مبینہ طور پر وزیر اعظم کے پسندیدہ کاروباری گروپ کے مشکوک لین دین کی وجہ سے اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ کے آڈیٹر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا غیر معمولی قدم اٹھایا ہے۔ اس سے قبل آڈیٹر نے کمپنی کے کھاتوں پر ایک 'کوالیفائیڈ اوپنین' جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ تینوں اداروں کے ساتھ اڈانی پورٹس کے لین دین کو غیر متعلقہ پارٹی کے لین دین کے طور پر نہیں دکھایا جا سکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آڈیٹر نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک آزادانہ بیرونی تحقیقات کرنے سے اس کی تصدیق میں مدد مل سکتی تھی لیکن اڈانی پورٹس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اس سے کئی سنگین سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ مثلاً وہ ای پی سی کنٹریکٹر کون ہے جس کی سیکورٹی اور فنڈنگ ​​اڈانی پورٹس فراہم کر رہی ہے؟ مئی 2023 میں اس نے اپنا میانمار کنٹینر ٹرمینل اصل میں کس کو فروخت کیا؟ ایسا لگتا ہے کہ اڈانی پورٹس ان ظاہری متعلقہ فریق لین دین کو چھپانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔ تبھی تو ڈیلوئٹ ہاکنز اینڈ سیلز کو فرم کے قانونی آڈیٹر کے طور پر پانچ کی مدت میں سے صرف ایک سال مکمل ہونے کے بعد مستعفی ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

جے رام رمیش نے کہا ’’ہم اڈانی عظیم گھوٹالے پر 14 اگست 2023 کو سیبی کی رپورٹ آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کی ماہر کمیٹی کی طرف سے اٹھائے گئے نکتہ اعتراضات کے مطابق ہم اڈانی گروپ کی قابل اعتراض مالی حالت کی تفصیلی جانچ کی توقع کرتے ہیں۔ کوئی پسند کرے یا نا کرے، موڈانی (مودی اور اڈانی) کی بدعنوانی کی حقیقت سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined