قومی خبریں

پہلوانوں کا احتجاج: کسانوں کے دہلی پہنچنے سے قبل پولیس نے سنگھو بارڈر پر کھڑی کیں رکاوٹیں

دہلی پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے راستہ میں مٹی سے لدے ڈمپر تعینات کر دئے ہیں اورر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سنگھو بارڈر پر تعینات پولیس اہلکار اور سیکورٹی فورسز کے جوان / آئی اے این ایس</p></div>

سنگھو بارڈر پر تعینات پولیس اہلکار اور سیکورٹی فورسز کے جوان / آئی اے این ایس

 
IANS_ARCH

نئی دہلی: پہلوانوں کے حق میں جنتر منتر پر کسانوں کے مجوزہ احتجاج سے قبل دہلی پولیس نے سنگھو بارڈر پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے راستہ میں مٹی سے لدے ڈمپر بھی تعینات کیے ہیں۔ سنگھو بارڈر پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور پولیس نے بیریکیڈز کی کئی قطاریں بنا رکھی ہیں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے جنتر منتر پر پہلوانوں کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ پولیس نے کہا کہ ہم امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

Published: undefined

ایک ذرائع نے بتایا کہ یہ فوری کارروائی کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اگر سرحد کو اچانک بند کرنا پڑے تو آگے ڈمپر رکھ کر سڑک بند کی جا سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چونکہ بڑی تعداد میں ٹریکٹر اور دیگر گاڑیوں کی آمد متوقع ہے، اس لیے پولیس کے لیے انہیں روکنا ایک چیلنج ہوگا اور اس لیے یہ تمام تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

اگرچہ پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں لیکن سنگھو بارڈر پر ٹریفک رواں دواں ہے۔ دہلی میں داخل ہونے والے ہر شخص پر پولیس کی نظر ہے۔ سنگھو بارڈر نیشنل ہائی وے 44 پر ہے، جو دہلی کو ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر سے جوڑتا ہے، لہذا اگر کسان ٹریکٹر کے ذریعے یہاں پہنچتے ہیں، تو یہ بڑے پیمانے پر ٹریفک اور امن و امان کی صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined