قومی خبریں

دہلی: نرسری میں داخلے کی پہلی فہرست جاری، 22 جنوری تک معلومات حاصل کر سکیں گے والدین

والدین اور سرپرست اپنے بچوں کے متعلقہ اسکولوں کی آفیشل ویب سائٹس پر میرٹ لسٹ کا جائزہ لے سکتے ہیں یا وہ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی آفیشل ویب سائٹ www.edudel.nic.in پر فہرست چیک کر سکتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر / Getty Images</p></div>

فائل تصویر / Getty Images

 
Hindustan Times

نئی دہلی: دہلی ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے پرائیویٹ غیر امدادی اسکولوں میں پری اسکول (نرسری)، پری پرائمری (کے جی) اور کلاس اول میں داخلے کے لیے میرٹ لسٹ جاری کر دیا ہے۔ میرٹ لسٹ اب متعلقہ اسکولوں کی سرکاری ویب سائٹس پر دستیاب ہے۔ نرسری داخلہ (کے بارے میں مزید معلومات کے لیے والدین اب نجی غیر امدادی اسکولوں میں ان تعلیمی سطحوں کے لیے اسکول کی ویب سائٹس دیکھ سکتے ہیں۔

Published: undefined

والدین اور سرپرست اپنے بچوں کے متعلقہ اسکولوں کی آفیشل ویب سائٹس پر میرٹ لسٹ کا جائزہ لے سکتے ہیں یا وہ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی آفیشل ویب سائٹ www.edudel.nic.in پر فہرست چیک کر سکتے ہیں۔ دہلی کے کئی اسکولوں بشمول ساؤتھ دہلی پبلک اسکول، دہلی پبلک اسکول، ہیپی اسکول، پریزنٹیشن کانونٹ سینئر سیکنڈری نے تعلیمی سیشن 2024-25 کے لیے دہلی نرسری میں داخلے کے لیے منتخب طلبہ کی فہرست جاری کی ہے۔

Published: undefined

داخلہ کی فہرست جاری ہونے کے بعد اسکول والدین کو 13 جنوری سے 22 جنوری کے درمیان کسی بھی طرح کی معلومات حاصل کرنے کا موقع دیں گے، جیسا کہ آفیشل نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ والدین دستی درخواست کے ذریعے عمر میں رعایت حاصل کرنے کے لیے اسکول کے سربراہ یا پرنسپل سے رجوع کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد دوسری میرٹ لسٹ جاری کی جائے گی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ حق تعلیم (آر ٹی ای) ایکٹ، 2009 کے مطابق تمام نجی غیر امداد یافتہ تسلیم شدہ اسکول (سوائے اقلیتی اسکولوں کے)، قومی راجدھانی دہلی کے تمام نجی غیر امدادی تسلیم شدہ اسکول، پری اسکول، پری پرائمری اسکول اور کلاس اول کی سطح میں طلباء کو داخلہ دیتے وقت اپنی 25 فیصد نشستیں معاشی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو ایس) / محروم طبقہ (ڈی جی) کیٹیگری، معذور بچوں کے لیے مختص کرنا لازمی ہے۔ یہ فیصلہ متعلقہ طلبہ کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔.

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined