قومی خبریں

دلائی لامہ نے معافی نامہ کیا جاری، بچے کو بوسہ دینے والی ویڈیو پر تنازعہ کے بعد روحانی پیشوا کا اہم قدم

دلائی لامہ نے ایک بار 2019 میں یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا کہ اگر ان کی جانشیں ایک خاتون ہوتی ہے تو انھیں زیادہ پرکشش ہونا چاہیے، بعد میں انھوں نے اپنے اس بیان کے لیے بھی معافی مانگی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>دلائی لامہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دلائی لامہ، تصویر آئی اے این ایس

 

تبتی روحانی پیشوا دلائی لامہ کے ذریعہ ایک بچے کو بوسہ دیئے جانے کی ویڈیو پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ اس تنازعہ کے بعد پیر کے روز دلائی لامہ نے اپنے اس عمل پر معافی مانگی ہے۔ 10 اپریل کو دلائی لامہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر ان کے الفاظ سے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو وہ بچے، اس کے اہل خانہ اور دوستوں سے معافی مانگتے ہیں۔

Published: undefined

دراصل ویڈیو میں تبتی روحانی لیڈر مبینہ طور سے بچے سے اپنی زبان چوسنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ اسی عمل پر تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔ 2 منٹ 5 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں دلائی لامہ نے بچے کو ایسے اچھے انسان کو دیکھنے کے لیے کہا جو امن اور خوشحالی پیدا کرتے ہیں، اور ان لوگوں کے نقش قدم پر چلنے سے منع کیا جو دوسروں کا قتل کرتے ہیں۔

Published: undefined

بہرحال، پیر کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ویڈیو کلپ نشر ہو رہی ہے جس میں ایک بچہ انتہائی پاکیزہ دلائی لامہ سے پوچھتا ہے کہ وہ اس سے گلے ملے مل سکتے ہیں۔ بیان کے مطابق اگر دلائی لامہ کے الفاظ سے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو وہ بچے، اس کے اہل خانہ اور دنیا بھر میں دوستوں سے معافی مانگنا چاہیں گے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دلائی لامہ اکثر معصوم اور چنچل طریقے سے ان لوگوں سے مذاق کرتے ہیں جو ان سے ملتے ہیں اور یہ عوامی طور پر و کیمروں کے سامنے ہوتا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب تبتی روحانی لیڈر دلائی لامہ نے لوگوں سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ دلائی لامہ نے 2019 میں یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا کہ اگر ان کی جانشیں ایک خاتون ہوتی ہے تو اسے زیادہ پرکشش ہونا چاہیے۔ بعد میں انھوں نے اپنے اس بیان کے لیے معافی مانگی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined