قومی خبریں

جموں و کشمیر کے اندر اور باہر کشمیری طلبا کے خلاف کریک ڈاؤن قابل مذمت: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ کشمیری طلبا کے خلاف جموں و کشمیر کے اندر اور باہر جاری کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ دو برسوں کے جبر کے بعد جموں وکشمیر کی صورتحال حکومت ہند کے لئےچشم کشا ہونی چاہئے تھی۔

محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس 

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آگرہ کے ایک کالج میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار تین کشمیری طلبا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے اندر اور باہر کشمیری طلبا کے خلاف جاری کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جعلی حب الوطنی سے ہندوستان کے تصور کی تحقیر ہوجاتی ہے۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔

Published: undefined

ان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ’کشمیری طلبا کے خلاف جموں و کشمیر کے اندر اور باہر جاری کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ دو برسوں کے جبر کے بعد جموں وکشمیر کی صورتحال حکومت ہند کے لئے چشم کشا ہونی چاہئے تھی اور انہیں اصلاحی اقدام کرنے چاہئے تھے۔ بی جے پی کی جعلی حب الوطنی سے ہندوستان کے تصور کی تحقیر ہوجاتی۔ ان طلبا کو فوری طور رہا کریں‘۔

Published: undefined

بتادیں کہ آگرہ کے ایک انجینئرنگ کالج میں تین کشمیری طلبا کو پاکستان کی ہندوستان کے خلاف ورلڈ کپ کے ٹی ٹوئنٹی میچ میں جیت کے بعد پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وادی کشمیر میں بھی پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے الزام میں دو میڈیکل کالجوں کے طلبا کے خلاف مقدمے درج کئے گئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined