اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ’ابا جان‘ والے بیان پر ہنگامہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اس بیان کی وجہ سے اب یوگی آدتیہ ناتھ پریشانی میں مبتلا ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ دراصل ان کے خلاف بہار کے مظفر پور کی ایک عدالت میں پیر کے روز عرضی داخل کی گئی ہے جسے سماعت کے لیے منظوری بھی مل گئی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
مظفر پور کے سماجی کارکن تمنا ہاشمی نے چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف عرضی داخل کی ہے۔ تمنا نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی لیڈر کے تبصرہ سے مسلم طبقہ کی بے عزتی ہوئی ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ تمنا ہاشمی نے میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں بتایا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 295، 295 اے، 296 اور 511 کے تحت معاملہ درج کرایا گیا ہے جسے عدالت نے منظوری دیتے ہوئے سماعت کی آئندہ تاریخ 21 ستمبر مقرر کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے 12 ستمبر کو اپنے ایک بیان میں ’ابا جان‘ لفظ کا استعمال کیا تھا جس پر ہنگامہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان کو پرزور انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے مذکورہ بیان کو اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو پر حملہ ٹھہرایا جا رہا ہے، اس لیے پہلے تو سماجوادی پارٹی اور اکھلیش یادو نے یوگی آدتیہ ناتھ پر شدید حملہ کیا، اور پھر کانگریس، ٹی ایم سی اور نیشنل کانفرنس نے بھی ’ابا جان‘ والے بیان کی بھرپور مذمت کی۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اس تعلق سے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے پاس فرقہ پرستی اور مسلمانوں کے تئیں نفرت کے سوا دوسرا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا