قومی خبریں

یوپی: رام کی ’متنازعہ تصویر‘ شیئر کرنے والا آصف عباسی گرفتار

آصف عباسی نے منگل کے روز ’جے ہو‘ نامی ایک وہاٹس ایپ گروپ پر بھگوان رام کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ کر دی تھی جس کے پیش نظر اس کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا معاملہ درج کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سپریم کورٹ کے ذریعہ ایودھیا اراضی تنازعہ پر فیصلہ سنائے جانے کے بعد سوشل نیٹورکنگ سائٹس اور وہاٹس ایپ وغیرہ پر سختی سے نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ کوئی قابل اعتراض پوسٹ شیئر نہ ہو سکے۔ اتر پردیش کی پولس نے تو کئی قابل اعتراض پوسٹ کیے جانے پر کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے اور تازہ معاملہ سنبھل ضلع کے حیات نگر تھانہ حلقہ کا ہے جہاں آصف عباسی نامی شخص کو گرفتار کیا گیا۔

Published: 13 Nov 2019, 5:11 PM IST

میڈیا ذرائع کے مطابق آصف عباسی نے بھگوان رام کی قابل اعتراض تصویر وہاٹس ایپ کے ایک گروپ پر شیئر کر دی اور اس کی جانکاری جب پولس کو ملی تو اس نے معاملہ درج کر آصف کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی۔ جلد ہی انھوں نے آصف کو گرفتار بھی کر لیا۔ حیات نگر تھانہ انچارج رویندر کمار نے ایک خبر رساں ادارہ کو بتایا کہ ’’آصف عباسی نے منگل کے روز ’جے ہو‘ نامی ایک وہاٹس ایپ گروپ پر بھگوان رام کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ کر دی تھی جس کے تحت کل اس کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا معاملہ درج کر لیا گیا۔ اس معاملے میں عباسی کو دیر رات گرفتار بھی کر لیا گیا۔‘‘

Published: 13 Nov 2019, 5:11 PM IST

واضح رہے کہ اتر پردیش کی پولس ایودھیا جیسے حساس معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ صادر ہونے کے بعد سوشل میڈیا سائٹس کے ساتھ ساتھ وہاٹس ایپ گروپ پر بھی اپنی نظر جمائے ہوئی ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ 10 نومبر کو بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ پر عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد سے 11 نومبر تک کئی پوسٹس کے خلاف یو پی پولس نے کارروائی کی تھی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ان دو دنوں میں 8 ہزار سے زائد پوسٹس کے خلاف کارروائی کی گئی۔

Published: 13 Nov 2019, 5:11 PM IST

قابل ذکر ہے کہ یو پی پولس نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ پر نظر رکھنے کے لیے ’آپریشن ایگل‘ نام سے ایک خاص ٹیم تشکیل دی تھی۔ یہ ٹیم قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں سے سیدھا رابطہ کر پوسٹ کو ڈیلیٹ کرنے یا نہیں کرنے پر کارروائی کی بات کرتی ہے۔ اس ٹیم نے کئی لوگوں کے خلاف کارروائی کی اور کئی قابل اعتراض پوسٹس کو شیئر ہونے سے روکا۔

Published: 13 Nov 2019, 5:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Nov 2019, 5:11 PM IST