آئی اے این ایس
چنڈی گڑھ: پنجاب روڈویز، پن بس اور پی آر ٹی سی کے کنٹریکٹ ملازمین نے حکومت کے خلاف تین روزہ احتجاج شروع کر دیا ہے۔ یہ احتجاج حکومت کی جانب سے وعدے پورے نہ کرنے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران حکومت نے کنٹریکٹ ملازمین سے باقاعدہ ملازمت، تنخواہ میں اضافہ اور ملازمت کے تحفظ جیسے وعدے کیے تھے لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ان پر عمل نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
احتجاج پنجاب روڈویز، پن بس اور کنٹریکٹ ورکرز یونین کی قیادت میں 9، 10 اور 11 جولائی کو ریاست بھر میں کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے مختلف ڈپو کے باہر مظاہرے شروع کیے ہیں، جن میں سب سے نمایاں احتجاج پٹھانکوٹ میں دیکھنے کو ملا جہاں ملازمین نے شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ تین دن تک احتجاج کریں گے لیکن اگر حکومت نے ان کے مطالبات پر غور نہ کیا تو یہ احتجاج طویل ہو سکتا ہے۔ ایک یونین لیڈر نے کہا، ’’حکومت نے صرف زبانی وعدے کیے، عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ ہم اپنے حق کے لیے لڑتے رہیں گے۔‘‘
Published: undefined
احتجاج کے سبب ریاست بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کئی بس اسٹینڈز پر مسافر گھنٹوں انتظار کرتے رہے، جبکہ متعدد افراد کو نجی گاڑیوں کا سہارا لینا پڑا۔ سروس معطل ہونے سے عام لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ادھر بہار میں بھی منگل کے روز ووٹر فہرست کی جانچ کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے ’چکہ جام‘ کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی اور تیجسوی یادو اس معاملے پر پٹنہ میں مارچ کر رہے ہیں جبکہ انتخابی دفتر کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ٹریڈ یونیوں نے بھی آج کے لیے ’بھارت بند‘ کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined