جے رام رمیش / آئی اے این ایس
کانگریس نے مہاتما گاندھی کے ایک رفیق کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو نشانہ بنایا اور کہا کہ بابائے قوم نے آر ایس ایس کو ایک مطلق العنان نقطہ نظر رکھنے والی فرقہ پرست تنظیم قرار دیا تھا۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے آر ایس ایس کے قیام کی صد سالہ تقریب کے موقع پر 100 روپے کا سکہ اور ایک ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کے ایک دن بعد گاندھی جینتی پر آر ایس ایس کو نشانہ بنایا۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ کیا، ’’پیارے لال مہاتما گاندھی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ وہ تقریباً تین دہائیوں تک گاندھی جی کے ذاتی عملے کا حصہ تھے۔ 1942 میں مہادیو دیسائی کی موت کے بعد، وہ مہاتما گاندھی کے سیکرٹری بن گئے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’مہاتما گاندھی پر پیارے لال کی کتابوں کو آج معیاری حوالہ جات سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے 1956 میں ’مہاتما گاندھی: دی لاسٹ فیز‘ کی پہلی جلد تیار کی، جسے نوجیون پبلشنگ ہاؤس، احمد آباد نے شائع کیا تھا۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ کہ اس وقت کے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد نے کتاب کا ایک طویل تعارف لکھا تھا اور پہلے نائب صدر ڈاکٹر ایس رادھاکرشنن نے بھی اس کی تعریف کی تھی اور دوسری جلد دو سال بعد شائع ہوئی تھی۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے کہا، ’’دوسری جلد کے صفحہ 440 پر پیارے لال نے مہاتما گاندھی اور ان کے ایک ساتھی کے درمیان ہونے والی بات چیت کا ذکر کیا ہے۔ اس گفتگو میں بابائے قوم نے آر ایس ایس کو ایک مطلق العنان نقطہ نظر کی حامل فرقہ وارانہ تنظیم قرار دیا تھا۔ یہ گفتگو 12 ستمبر 1947 کو ہوئی تھی۔ پانچ ماہ بعد، وزیر داخلہ آر ایس ایس نے سردار پٹیل پر پابندی لگا دی تھی۔
وزیر اعظم مودی نے بدھ کو کہا تھا کہ آر ایس ایس سماج کے مختلف طبقوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے لیکن اس کی مختلف شاخوں کے درمیان کبھی کوئی تنازعہ نہیں ہوتا ہے کیونکہ وہ سبھی ’قوم پہلے‘ کے اصول پر کام کرتے ہیں۔
Published: undefined
آر ایس ایس کے قیام کی 100 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک ڈاک ٹکٹ جاری کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کے رضاکار قوم کی خدمت اور سماج کو بااختیار بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ کانگریس نے بدھ کو دعویٰ کیا تھا کہ آر ایس ایس ملک کے بیشتر مسائل کی جڑ ہے اور یہ ہندوستان کی بدقسمتی ہے کہ اس تنظیم کے کارکن حکومت چلا رہے ہیں۔ اہم اپوزیشن پارٹی نے یہ بھی کہا تھا کہ پچھلے 100 سالوں میں آر ایس ایس نے ایک بھی ایسا کام نہیں کیا جس سے ملک کو نقصان کے علاوہ کوئی فائدہ ہوا ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined