گرافکس: @IYC
مدھیہ پردیش کے مندسور میں اے بی وی پی (اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد) طلبا کے ذریعہ کپڑے بدلتی طالبات کی ویڈیو بنائے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اب تازہ معاملہ اتر پردیش کے آگرہ کا سامنے آیا ہے جہاں اے بی وی پی لیڈر پر ایک طالبہ کے ساتھ زنا کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کے سرکردہ لیڈران نہ صرف اے بی وی پی کو نشانہ بنا رہے ہیں، بلکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کو بھی کٹہرے میں کھڑا کر رہے ہیں۔ اب کانگریس نے اے بی وی پی کی بداعمالیوں کی ایک مختصر ٹائم لائن جاری کی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ اے بی وی پی لیڈران و کارکنان کس طرح کی مجرمانہ کاوشوں میں ملوث ہیں۔
Published: undefined
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کا فرنٹل ہے ’اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد‘ (اے بی وی پی)۔ اے بی وی پی کی بداعمالیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ ان کے لیڈران مار پیٹ، فحاشت، زنا جیسے جرائم میں اوّل رہے ہیں۔‘‘ اپنی بات کو درست ثابت کرنے کے لیے کانگریس نے اے بی وی پی لیڈران کی جو ٹائم لائن پیش کی ہے، وہ اس طرح ہے:
Published: undefined
2025، آگرہ (اتر پردیش)
اے بی وی پی لیڈر نے ایک طالبہ کے ساتھ زنا کیا۔
2025، دہلی
دہلی یونیورسٹی میں اے بی وی پی لیڈر دیپکا جھا نے پروفیسر کو تھپڑ مارا۔
2025، مندسور (مدھیہ پردیش)
اے بی وی پی لیڈران نے کپڑے بدلتی لڑکیوں کی ویڈیو بنائی۔
2025، بالاسور (اڈیشہ)
اے بی وی پی لیڈران نے طالبہ کو خودکشی کے لیے اکسایا، طالبہ کی موت۔
2025، کیرالہ
پروگرام میں نہ شامل ہونے پر طالبہ پر حملہ، جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
2023، جودھ پور (راجستھان)
جے این وی یونیورسٹی میں اے بی وی پی لیڈران نے دلت لڑکی سے اجتماعی عصمت دری کی۔
2023، گورکھپور (اتر پردیش)
اے بی وی پی لیڈران نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر، رجسٹرار اور پولیس پر حملہ کیا۔
2023، شیوموگا (کرناٹک)
اے بی وی پی لیڈر پرتیک گوڑا لڑکیوں کو بلیک میل اور فحش حرکت کرنے کے کیس میں گرفتار۔
2019، جبل پور (مدھیہ پردیش)
اے بی وی پی لیڈر نے شادی کا جھانسا دے کر لڑکی سے زنا کیا۔
Published: undefined
مذکورہ بالا ٹائم لائن پیش کرنے کے بعد کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’اے بی وی پی کے یہ سارے جرائم اسی بی جے پی سے متاثر ہیں، جہاں زانیوں کو تحفظ دیا جاتا ہے اور خود نریندر مودی ایک ایک ’ماس ریپسٹ‘ (بڑی تعداد میں خواتین کی عصمت دری کرنے والے) کے لیے ووٹ مانگتے ہیں۔‘‘ پارٹی نے مزید کہا کہ ’’نریندر مودی خواتین کے احترام کی باتیں تو خوب کرتے ہیں، لیکن انہی کے لوگ خواتین کی آبرو لوٹنے، مار پیٹ کرنے اور بہیمانہ جرائم کو انجام دینے سے باز نہیں آتے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن