قومی خبریں

مودی حکومت ڈوکلام اور تبت کی سچائی عوام سے کیوں چھپا رہی ہے: کانگریس

کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ڈوکلام کے ساتھ ساتھ تبت میں بھی چین اپنی فضائی فوج کی سرگرمی میں اضافہ کر رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا چین کا ’جے -20‘ لڑاکا طیارہ

کانگریس نے ڈوکلام اور تبت میں چین کی بڑھتی سرگرمیوں سے متعلق مودی حکومت سے سوال پوچھا ہے کہ وہ عوام سے یہاں کی حقیقی صورت حال کیوں چھپا رہی ہے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ڈوکلام کے ساتھ ساتھ تبت میں بھی چین اپنی فضائیہ کو مضبوط کر رہا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں میں چین نے تبت میں ائیر فورس کو مضبوط کیا ہے اور وہاں 51 جنگی جہازوں کی تعیناتی کی ہے۔ دعوؤں کے مطابق تبت سیکٹر میں چین نے 20 فیصد زیادہ جنگی جہاز تعینات کیے ہیں جو کہ ہندوستان کے لیے باعث فکر ہے۔

Published: undefined

کانگریس نے ڈوکلام اور تبت میں چین کی بڑھتی سرگرمیوں کے مدنظر مودی حکومت سے کئی سوال پوچھے ہیں۔ کانگریس نے مودی حکومت سے پوچھا ہے کہ آخر کار ملک کے سامنے حقیقی صورت حال کیوں پیش نہیں کیا جاتا۔ اس نے سوال کیا ہے کہ ’’مودی حکومت اس ایشو سے کیوں انکار کر رہی ہے؟ آخر مودی حکومت ملک کے سامنے حقیقی تصویر کیوں نہیں رکھتی؟ کیا ہمارا ملک محفوظ ہے؟‘‘

Published: undefined

حال ہی میں آئی خفیہ رپورٹ کے مطابق تبت میں چین نے گزشتہ تین ہفتوں میں 47 سے 51 کی تعداد میں جنگی جہاز تعینات کیے ہیں جو کہ گزشتہ سال جنوری کے مقابلے 10 زیادہ ہیں۔ چین نے تبت کے لہاسا-گونگکا میں 8 جنگی جہاز تعینات کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی چین 22 ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر، ایک ائیر بورن کے جے 500 طیارہ آسمان میں نظر رکھنے کے لیے تعینات کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، چین نے زمین سے ہوا میں مار کرنے والی میزائل یونٹ سمیت کئی جنگی جہازوں اور اسلحوں کا بھی انتظام کیا ہے۔ خبروں کے مطابق سکم میں بھی چین کے کئی جنگی جہاز دیکھے گئے ہیں۔

ڈوکلام کے ایشو پر چین لگاتار ہندوستان کو آنکھیں دکھاتا رہا ہے۔ چین یہ برسرعام کہہ چکا ہے کہ ڈوکلام اس کی سرحد میں ہے۔ چین نے جس طرح کا رویہ اختیار کر رکھا ہے اسے دیکھ کر صاف پتہ چلتا ہے کہ وہ ڈوکلام میں ہندوستان کی دخل اندازی برداشت نہیں کرے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined