قومی خبریں

'سوشل میڈیا کے عادی ہو رہے بچے، استعمال کے لیے کم از کم عمر مقرر کی جائے' کرناٹک ہائی کورٹ

کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل (19 ستمبر) کو ایک اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوجوانوں اور خاص طور پر اسکول کے بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگائی جائے تو یہ ملک کے لیے اچھا ہوگا

کرناٹک ہائی کورٹ
کرناٹک ہائی کورٹ 

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل (19 ستمبر) کو ایک اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوجوانوں اور خاص طور پر اسکول کے بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگائی جائے تو یہ ملک کے لیے اچھا ہوگا۔ عدالت نے یہ بھی تجویز کیا کہ جب انہیں ووٹ کا حق ملے تب ہی انہیں سوشل میڈیا استعمال کرنے کا موقع دیا جائے۔ یہ عمر 21 یا 18 سال ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

ٹی او آئی کی رپورٹ کے کرناٹک ہائی کورٹ کی طرف سے یہ تبصرہ اس وقت کیا گیا جب جسٹس جی نریندر اور جسٹس وجئے کمار اے پاٹل کی ڈویژن بنچ ایکس کارپ (سابقہ ​​ٹوئٹر) کی اپیل پر سماعت کر رہی تھی۔ ڈویژن بنچ نے کہا، ’’اسکول جانے والے بچے سوشل میڈیا کے عادی ہو چکے ہیں اور اگر ان پر پابندی لگائی جائے تو یہ ملک کے لیے اچھا ہو گا۔‘‘

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق عدالت نے مزید کہا، ’’بچے 17 یا 18 سال کے ہو سکتے ہیں لیکن کیا ان میں یہ فیصلہ کرنے کی پختگی ہے کہ کیا ملک کے مفاد میں ہے اور کیا نہیں؟ نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ انٹرنیٹ سے بھی ان چیزوں کو ہٹایا جانا چاہئے جو جو دماغ میں زہر بھرتی ہیں۔ حکومت کو سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے پر بھی غور کرنا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

کرناٹک ہائی کورٹ کے یہ تبصرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی طرف سے دائر اپیل کی سماعت کے دوران سامنے آئے ہیں جس میں سنگل جج بنچ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے، جس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 69اے کے تحت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے احکامات جاری کیے تھے۔ منظور شدہ حکم پر سوال اٹھانے والی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے کمپنی پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ عدالت نے کمپنی سے کہا تھا کہ وہ اپنی صداقت ظاہر کرنے کے لیے جرمانے کی رقم کا 50 فیصد جمع کرے۔ کمپنی نے دلیل دی کہ یہ جرمانہ بہت زیادہ ہے اور غیر منصفانہ بھی۔

کیس کی سماعت بدھ (20 ستمبر) تک ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے کہا کہ وہ 'ایکس کارپ' کی طرف سے مانگی گئی عبوری راحت پر بدھ کو فیصلہ کرے گی اور اس کی اپیل پر بعد میں سماعت کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined