
4 ماہ قبل اچانک ہندوستان کے نائب صر عہدہ سے استعفیٰ دینے والے جگدیپ دھنکھڑ جمعہ (21 نومبر) کو پہلی بار کسی عوامی پروگرام میں نظرآئے۔ وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سینئر عہدیدار منمہون ویدھ کی لکھی ایک کتاب کے اجراء کے موقع پر استعفیٰ کے بعد پہلی بار عوام سے روبرو ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب دھنکھڑ ہوائی اڈہ پر پہنچے تھے تو ان کا استقبال کرنے کوئی بی جے پی لیڈر نہیں پہنچا تھا۔ بی جے پی لیڈران کی اس غیر موجودگی پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن دگ وجے سنگھ کا طنزیہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی صرف انہیں لوگوں کو اہم مانتی ہے جو اس کے مفادات کو پورا کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دگ وجے سنگھ نے کہا کہ ’’بی جے پی کا کوئی بھی لیڈر سابق نائب صدر جمہوریہ کے استقبال کے لیے ہوائی اڈہ نہیں پہنچا، جو پارٹی کی ’استعمال کرو اور پھینک دو‘ پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ میں آر ایس ایس کے بارے میں یہ نہیں کہہ سکتا، کیونکہ وہ ان کے پروگرام میں شامل ہونے آئے تھے۔ دگ وجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے سابق نائب صدر جمہوریہ کے ساتھ آئے افسران سے جگدیپ دھنکھڑ سے ملنے کے لیے وقت مانگا تھا۔
Published: undefined
سابق نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے پروگرام میں شامل لوگوں سے استعفیٰ کے بعد پہلی بار خطاب کیا۔ خطاب کے دوران ایک شخص یہ یاد دلانے کے لیے ان کے پاس آیا کہ انہیں شام 7:30 بجے دہلی واپس جانے کے لیے ہوائی جہاز میں سوار ہونا ہے۔ جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’میں طیارہ میں سوار ہونے کے لیے اپنی ڈیوٹی نہیں چھوڑ سکتا، میرا ماضی اس کا ثبوت ہے۔‘‘ اس بات پر پروگرام میں موجود لوگ ہنس پڑے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: پریس ریلیز