قومی خبریں

بہار: سلطان گنج-اگوانی زیر تعمیر پل گرنے کا معاملہ پٹنہ ہائی کورٹ پہنچا

پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل منی بھوشن سینگر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں پورے معاملے کی غیر جانبدار ایجنسی یا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سوشل میدیا</p></div>

سوشل میدیا

 

پٹنہ: بہار کے سلطان گنج-اگوانی گھاٹ پر زیر تعمیر پل کے گرنے کا معاملہ اب پٹنہ ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ اس معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل منی بھوشن سینگر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی میں پورے معاملے کی غیر جانبدار ایجنسی یا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ پل دوسری بار گرا ہے۔ جب پہلی بار گرا تھا تو محکمانہ انکوائری بھی نہیں کی گئی۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ پہلی بار پل کا کچھ حصہ گرنے کے بعد بھی جو کمپنی تعمیر کر رہی تھی وہ کام کرتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت اور محکمے کا قصور ہے، ایسی صورتحال میں کوئی بھی سرکاری ادارہ کیسے صحیح تحقیقات کر سکتا ہے۔

Published: undefined

سینگر نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ پل کی تعمیر میں بدعنوانی، ناقص میٹریل کا استعمال، اس کے گرنے کا باعث بنا۔ انہوں نے عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ جو بھی قصوروار اور ذمہ دار پایا جائے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

Published: undefined

عرضی میں پل کی تعمیر کرنے والی ایس پی سنگلا کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے اور پل پر لگائی گئی رقم کی وصولی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس پل کے گرنے کے بعد ریاست کی سیاست گرم ہے۔ اقتدار اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined