قومی خبریں

امت شاہ کو بھی پی ایم مودی کی طرح ہی جھوٹ پھیلانے کی بیماری لگ گئی ہے: جے رام رمیش

جے رام رمیش نے کہا ہے کہ بی جے پی کے لوگ ’استیہ میو جیتے‘ میں یقین رکھتے ہیں۔ ریاست کرناٹک میں ہر اقلیت کو ریزرویشن دیا گیا ہے۔ وہاں کسی کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش /&nbsp;&nbsp;INCIndia@</p></div>

جے رام رمیش /  INCIndia@

 

لوک سبھا انتخابات کے لیے جاری تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران کرناٹک میں ریزرویشن کا معاملہ ایک بار پھر گرما گیا ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے ریزرویشن کے تعلق سے وزیر داخلہ امت شاہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی پی ایم مودی کی طرح جھوٹ بولنے کی بیماری میں مبتلا ہوگئے ہیں اور ہرطرف جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔

Published: undefined

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو ایک انٹرویو دیا ہسے جو ایجنسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پرشیئرکیا ہے۔ اس انٹرویو میں جے رام رمیش نے کہا ہے کہ بی جے پی کے لوگ ’استیہ میو جیتے‘ میں یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریاست کرناٹک میں ہر اقلیت کو ریزرویشن دیا گیا ہے۔ وہاں کسی کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا گیا ہے۔ دیو گوڑا اور چندرابابو نائیڈو اس کا کریڈٹ لے رہے ہیں۔ پی ایم مودی اور ایچ ایم امت شاہ اس معاملے پر ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔

Published: undefined

کانگریس کے لیڈر نے پی ایم مودی و ایچ ایم امت شاہ سے سوال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا وہ دلتوں، او بی سی اور قبائلیوں کے لیے 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیں گے؟ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے 1992 میں کہا تھا کہ ہر ریاست میں 50 فیصد کی حد عبور کر لی گئی ہے لیکن یہ آئینی حیثیت نہیں ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی اور 50 فیصد کی حد کو مزید بڑھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ کانگریس لیڈر جے رام رمیش اس سے قبل بھی بی جے پی حکومت پر نجکاری کی وجہ سے ریزرویشن کو کمزور کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔ ان  کا کہنا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں بی جے پی نے بڑے پیمانے پر نجکاری کی ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں ریزرویشن ختم ہو گئی ہے اور ریزرویشن ختم کرنے کے لیے بی جے پی 400 سے زیادہ سیٹیں چاہتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined