قومی خبریں

بہار میں بی جے پی کا مسلمانوں کو لبھانے کا منصوبہ، عید پر 'سوغاتِ مودی' مہم کے تحت 32 لاکھ لوگوں میں تحائف کی تقسیم

بی جے پی نے بہار انتخابات کے پیش نظر مسلمانوں کو متوجہ کرنے کے لیے عید پر 'سوغات مودی' مہم شروع کی ہے۔ اس کے تحت 32 ہزار مساجد میں رابطہ کر کے 32 لاکھ ضرورت مند مسلمانوں میں تحائف تقسیم کیے جا رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

 
Hindustan Times

بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیشِ نظر بی جے پی نے مسلم ووٹروں کو متوجہ کرنے کے لیے ’سوغاتِ مودی' مہم شروع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس مہم کے تحت بی جے پی کے 32 ہزار عہدیدار ریاست بھر کی 32 ہزار مساجد میں رابطہ کر رہے ہیں اور 32 لاکھ ضرورت مند مسلمانوں میں راشن کٹس، کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء تقسیم کر رہے ہیں تاکہ عید کے موقع پر انہیں کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔

Published: undefined

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اس مہم کے ذریعے وہ مسلمانوں میں اپنی فلاحی اسکیموں کے بارے میں آگاہی پیدا کرے گی۔ پارٹی کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں چلائی جانے والی اسکیمیں جیسے مفت راشن، مفت ویکسینیشن، بیت الخلاء تعمیر منصوبہ اور دیگر سہولیات سے اقلیتی طبقے کو فائدہ پہنچا ہے، جسے اجاگر کرنے کے لیے یہ مہم چلائی جا رہی ہے۔

Published: undefined

بی جے پی کے اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے کہا کہ مہم کا مقصد صرف عید پر تحفے دینا نہیں بلکہ اقلیتی طبقے کو حکومت کی فلاحی اسکیموں سے واقف کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا فوکس مسلم ووٹروں کو لبھانا ہے تاکہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو ان کا اعتماد حاصل ہو سکے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ بہار میں مسلم ووٹروں کی بڑی تعداد آر جے ڈی، کانگریس اور دیگر سیکولر جماعتوں کے ساتھ رہی ہے، تاہم بی جے پی اس مہم کے ذریعے مسلم ووٹ بینک میں نقب لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published: undefined

بی جے پی کی اس مہم پر حزب اختلاف نے تنقید کی ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ محض انتخابی حربہ ہے اور عید کے موقع پر تحائف دے کر ووٹ بٹورنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی پالیسیاں مسلمانوں کے خلاف رہی ہیں، اس لیے یہ مہم محض ووٹ بینک سیاست کا حصہ ہے۔

بی جے پی کا کہنا ہے کہ 'سوغاتِ مودی' مہم کا مقصد مسلمانوں کو حکومت کی فلاحی اسکیموں کے فوائد سے جوڑنا ہے، تاکہ انتخابات میں ان کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined