قومی خبریں

ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد میں شامل ہو سکتی ہے بھیم آرمی

ایس پی ذرائع نے بتایا کہ آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری اور چندر شیکھر کے درمیان بات چیت کے کئی دور ہوئے ہیں، جس میں دونوں نے ضمنی انتخابات کے لیے اکٹھے ہونے کے طریقوں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

چندر شیکھر، تصویر آئی اے این ایس
چندر شیکھر، تصویر آئی اے این ایس 

لکھنؤ: چندر شیکھر آزاد کی زیر قیادت بھیم آرمی پارٹی کے جلد ہی سماج وادی پارٹی و راشٹریہ لوک دل اتحاد میں شامل ہونے کی امید ہے۔ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر کھتولی اور رامپور میں ایس پی-آر ایل ڈی امیدواروں کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اکھلیش یادو اور چندر شیکھر کو ایک ساتھ لانے میں آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ایس پی اور بھیم آرمی کے درمیان مجوزہ اتحاد اس سال کے شروع میں اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل اکھلیش اور چندر شیکھر کے درمیان غلط فہمیوں کی وجہ سے عمل میں نہیں آسکا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ ٹائم میگزین نے چندر شیکھر کو مستقبل کے 100 ابھرتے ہوئے لیڈروں کی فہرست میں جگہ دی ہے۔ بدھ کے روز، چندر شیکھر نے رام پور میں ایس پی کے تجربہ کار رہنما اعظم خان سے ملاقات کی اور ضمنی انتخاب میں پارٹی کے امیدوار کی حمایت کی۔ وہ پہلے ہی کھتولی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں جینت چودھری کے ساتھ مہم چلا رہے ہیں۔

Published: undefined

ایس پی ذرائع نے بتایا کہ آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری اور چندر شیکھر کے درمیان بات چیت کے کئی دور ہوئے ہیں، جس میں دونوں نے ضمنی انتخابات کے لیے اکٹھے ہونے کے طریقوں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ ایس پی اور آر ایل ڈی کی قیادت کھتولی اور رام پور ضمنی انتخابات میں چندر شیکھر آزاد کے اثر و رسوخ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایس پی ذرائع نے کہا کہ ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد میں چندر شیکھر کی موجودگی سے اتر پردیش کے سیاسی منظر نامے پر مثبت اثر پڑنے کے امکان ہیں۔

Published: undefined

پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ چندر شیکھر کو بی ایس پی کے متبادل کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے، کیونکہ مغربی یوپی میں دلتوں میں ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔ چندر شیکھر نے 2024 کے انتخابات میں ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کی حمایت کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined