قومی خبریں

بنگلورو کیفے دھماکہ: این آئی اے کی ٹیم نے کئی مقامات پر کی چھاپہ ماری

بنگلورو کے رامیشورم کیفے دھماکہ معاملہ میں این آئی اے نے بدھ کو بنگلورو اور شیوموگا ضلع میں چھاپہ ماری کی۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے نے بنگلورو کے پانچ مقامات پر چھاپہ ماری کی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

بنگلورو کے رامیشورم کیفے دھماکہ معاملہ میں این آئی اے نے بدھ کو بنگلورو اور شیوموگا ضلع میں چھاپہ ماری کی۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے نے بنگلورو کے پانچ مقامات پر چھاپہ ماری کی۔ شیوموگا کے تیرتھ ہلی شہر میں بھی چھاپہ ماری کی گئی۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپہ ماری مشتبہ شخص کی اطلاع کی بنیاد پر کی گئی، جو حملہ آور سے براہ راست رابطہ میں تھا۔ الزام ہے کہ ایسی نے حملہ آور کو اس واردات کو انجام دینے کے لیے مالی امداد مہیا کرائی تھی۔ تاہم این آئی اے کی کارروائی کے حوالہ سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

Published: undefined

قبل ازیں، منگل کو این آئی اے نے رامیشورم کیفے دھماکہ معاملہ میں دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا کہ دو مشتبہ افراد حملہ آور سے براہ راست رابطہ میں تھے۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے نے اس چھاپہ ماری کو ایک مشتبہ شخص کی معلومات کی بنیاد پر انجام دیا۔

Published: undefined

اگرچہ این آئی اے کی چھاپہ ماری جاری تھی لیکن ابھی تک حملہ آور کے بارے میں کوئی خاص اطلاع نہیں مل پائی ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ یکم مارچ کو عہدیداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر حملہ آور کی تصویر کی شناخت کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ عہدیداروں نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حملہ آور تمل ناڈو سے آیا تھا۔ حملہ کو انجام دینے سے قبل دو مہینے تک وہ بنگلورو میں تھا۔

Published: undefined

حملہ آور کی ٹوپی سے بال بھی برآمد ہوئے تھے، جسے اس نے پھینک دیا تھا۔ عہدیداروں نے اس بال کے نمونے کو ڈی این اے جانچ کے لیے بھیج دیا اور امید ظہار کی کہ جلد ہی اس معاملہ میں کامیابی ہاتھ لگ سکتی ہے۔ یکم مارچ کو برک فیلڈ علاقہ میں واقع رامیشورم کیفے میں دھماکہ ہوا تھا۔ اس حملہ کو انجام دینے کے لیے حملہ آور نے آئی ای ڈی کا بھی استعمال کیا تھا۔ جس کی زد میں آکر 9 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined