قومی خبریں

پی ایف آئی کے خلاف پابندی ملک کے مفاد میں، حکومت کا مستحسن قدم: مختار عباس نقوی

مختار نقوی نے کہا کہ ملک کے 135 کروڑ لوگوں کے مفادات اور ان کے تحفظ کے لئے حکومت نے ٹھوس کارروائی کی ہے، جو قابل خیرمقدم قدم ہے۔ #MukhtarAbbasNaqvi #PFI

مختار عباس نقوی، تصویر یو این آئی
مختار عباس نقوی، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے مرکزی حکومت کی طرف سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور دیگر کئی تنظیموں پر پانچ برس کی پابندی عاید کئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے آج کہا کہ ملک کے مفاد کے خلاف اور قومی ہم آہنگی کے تانے بانے کو بگاڑنے کی سازش کرنے والوں کے خلاف سرکار کا یہ کارگر اور اہم قدم ہے۔

Published: undefined

مختار نقوی نے یہاں جاری کردہ ایک بیان میں الزام لگایا کہ ملک مخالف کچھ تنظیمیں بعض انتہاپسند تنظیموں کا آلہ کار بن کر ملک کے مفادات کے خلاف مسلسل سازش کر رہی تھیں، ملک کی سلامتی اور قومی ہم آہنگی کے تانے بانے کو محفوظ رکھنے لئے ایسی تنظیموں کے خلاف کارگر کارروائی ناگزیر ہوگئی تھی۔

Published: undefined

سابق مرکزی وزیر نے بعض سیاسی پارٹیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیاں اور حکومت سے وابستہ افراد ایسی تنظیموں کی پشت پناہی کر رہے تھے اور انہیں تحفظ بھی فراہم کر رہے تھے اور آج جب حکومت نے ایسی تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے تو ایسے ہی لوگ ان کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے جو کبھی ملک کی سیکورٹی پر سوال کرتے ہیں، کبھی سرجیکل اسٹرائک پر سوال کھڑے کرتے ہیں اور کبھی دہشت گردوں کے مارے جانے پر ہنگامہ آرائی کرتے ہیں۔ ایسے لوگ نہ تو ملک کے وفادار ہیں اور نہ ہی مذہب کے تئیں ایماندار ہیں، جو انتہائی افسوسناک بات ہے۔

Published: undefined

مختار نقوی نے کہا کہ ملک کے 135 کروڑ لوگوں کے مفادات اور ان کے تحفظ کے لئے حکومت نے ٹھوس کارروائی کی ہے، جو قابل خیرمقدم قدم ہے۔ خیال رہے کہ پی ایف آئی سے وابستہ افراد کے خلاف قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے حالیہ چھاپوں اور گرفتاریوں کے بعد مرکزی حکومت نے پی ایف آئی اور آل انڈیا امام کونسل سمیت کئی تنظیموں پر پانچ برس کے لئے پابندی نافذ کر دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined