قومی خبریں

مہاراشٹر: کورونا پازیٹو مریض نے گلا کاٹ کر کی خودکشی، اسپتال میں افرا تفری!

اسپتال کے ایک افسر نے بتایا کہ ”مہلوک مزدور 7 اپریل کو جی اے ایم سی ایچ کے کوارنٹائن وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ جمعہ کو کورونا پازیٹو پایا گیا اور ہفتہ کی صبح مبینہ طور پر اس نے خودکشی کر لی۔“

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کورونا پازیٹو مریضوں کی خودکشی کا معاملہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے اور اب مہاراشٹر کے شہر اکولا میں مبینہ طور پر گلا کاٹ کر خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے حوالے سے موصول خبروں کے مطابق مہلوک کی عمر 30 سال ہے اور وہ آسام کا باشندہ ہے جو مہاراشٹر میں مزدوری کر کے اپنی زندگی بسر کرتا تھا۔ 10 اپریل کو اس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور ہفتہ (11 اپریل) کی صبح اس نے مبینہ طور پر اپنا گلا کاٹ لیا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ مہلوک کا علاج اکولا شہر کے ایک سرکاری اسپتال میں چل رہا تھا جہاں طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے وہ گزشتہ 7 اپریل کو داخل ہوا تھا۔ سرکاری میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل (جی اے ایم سی ایچ) کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ "آسام کے نگاؤں ضلع کا یہ مہاجر مزدور 7 اپریل کو جی اے ایم سی ایچ کے کوارنٹائن وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ جمعہ کو کورونا پازیٹو پایا گیا تھا۔"

Published: undefined

اسپتال کے افسر نے مزید بتایا کہ "ہفتہ کی صبح تقریباً 5 بجے کورونا پازیٹو مریض نے مبینہ طور پر اپنا گلا کاٹ لیا۔ بعد میں اسپتال کے ملازمین نے اسے باتھ روم کے فرش پر گرے دیکھا۔" خبروں کے مطابق اس کا فوراً علاج شروع ہوا لیکن وہ زندگی کی جنگ ہار چکا تھا۔

Published: undefined

شہر کوتوالی پولس تھانہ کے ایک افسر نے کورونا پازیٹو مریض کی موت پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ "یہ خودکشی کا معاملہ معلوم ہوتا ہے، لیکن معاملے کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے۔" قابل ذکر ہے کہ اکولا شہر میں جمعہ کے روز 3 مریض کورونا پازیٹو پائے گئے تھے جن میں سے 30 سالہ آسام کا مہاجر مزدور بھی ایک تھا۔ اب تک اکولا شہر میں کورونا وائرس کے 13 مریضوں کا پتہ چلا ہے۔ جہاں تک ریاست مہاراشٹر کا سوال ہے تو حالات بہت خراب ہیں اور مریضوں کی تعداد تیزی کے ساتھ 2 ہزار کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اب تک اس ریاست میں کورونا انفیکشن سے 110 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined