قومی خبریں

بہار کی ندیاں اُپھان پر، کئی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ

محکمہ آبی وسائل کی طرف سے قائم فلڈ کنٹرول روم کے مطابق منگل کی صبح 6 بجے ویر پور بیراج پر کوسی ندی کی سطح آب 89145 کیوسک تھی۔ جبکہ صبح 10 بجے یہ 102765 کیوسک تک پہنچ گئی۔

<div class="paragraphs"><p>بہار سیلاب / آئی اے این ایس</p></div>

بہار سیلاب / آئی اے این ایس

 

پٹنہ: نیپال کے ترائی سمیت بہار کے کئی علاقوں میں بارش کی وجہ سے ریاست کی بڑی ندیوں کے پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔ کئی دریا خطرے کے نشان کے قریب بہہ رہے ہیں۔ ندییوں میں طغیانی کے باعث کئی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

Published: undefined

محکمہ آبی وسائل کی طرف سے قائم فلڈ کنٹرول روم کے مطابق منگل کی صبح 6 بجے ویر پور بیراج پر کوسی ندی کی سطح آب 89145 کیوسک تھی۔ جبکہ صبح 10 بجے یہ 102765 کیوسک تک پہنچ گئی۔ والمیکی نگر بیراج پر گنڈک ندی کے پانی کی سطح 83900 کیوسک ہے، جو مستحکم ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست کے بیشتر علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔ بہار میں بارش اور نیپال سے آنے والے پانی کی وجہ سے دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ریاست کی اہم ندیاں گنگا، گنڈک، بوڑھی گنڈک، کوسی، باگمتی اُپھان پر ہیں۔ تاہم، وہ اب بھی خطرے کے نشان سے نیچے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر نیپال اور بہار میں مسلسل بارش ہوتی ہے تو کئی دریا خطرے کے نشان سے تجاوز کر جائیں گے۔

Published: undefined

محکمہ آبی وسائل کا دعویٰ ہے کہ پشتوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ محکمہ کے وزیر سنجے کمار جھا نے بھی دو دن پہلے کئی علاقوں کا دورہ کرکے پشتوں کا معائنہ کیا تھا۔ سنجے کمار جھا نے دو دن قبل دربھنگہ باگمتی ندی کے بائیں کنارے پر ایکمی گھاٹ سے سرنیا تک بنائے گئے 10.5 کلومیٹر طویل پشتے کا معائنہ کیا اور اس کی حفاظت اور مضبوطی کے سلسلے میں محکمہ کے افسران کو ضروری ہدایات دیں۔

Published: undefined

یہ پشتہ بہادر پور، ہنومان نگر اور حیا گھاٹ بلاکس کے تحت آتا ہے۔ اس کی وجہ سے دربھنگہ شہر کے ساتھ ساتھ مذکورہ بالا تین بلاکس کو سیلاب سے تحفظ حاصل ہے۔ پشتے پر تین اینٹی فلڈ سلوائسز بھی بنائے گئے ہیں، جو شہر میں جمع ہونے والے بارش کے پانی کو نکالتے ہیں۔ اس کے علاوہ بینی پور بلاک میں ساکری برانچ کینال کے پوائنٹ فاصلہ 140.00 کے قریب سائٹ کا معائنہ کیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined