قومی خبریں

گڈکری جی! آپ بھی مجھے معاف کر دیجئے: کیجریوال

مجیٹھیا سے معافی مانگنے کے بعد کیجریوال نے گڈکری اور سبل سے بھی معافی مانگ لی ہے اور ذرائع کے مطابق وہ ارون، شیلا دیکشت اور بی جے پی رہنما رمیش بدھوڑی سے بھی معافی مانگنے والے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا مرکزی وزیر نتن گڈگری اوروزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی فائل فوٹو

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اکالی دل کے رہنما وکرم مجیٹھیا سے معذرت کےبعد عام آدمی پارٹی کی پنجاب اکائی میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا۔ یہ ہنگامہ ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ کیجریوال نے مزید رہنماؤں سے معذرت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق کیجریوال آگے مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی، کانگریس کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت اور بی جے پی کے رہنما رمیش بدھوڑی سے بھی معافی مانگنے والے ہیں۔

Published: 19 Mar 2018, 5:08 PM IST

اس سلسلہ میں اروند کیجریوال نے بی جے پی کے سابق صدر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری سے معذرت کی ہے۔ علاوہ ازیں ، کیجریوال نے کانگریس کے رہنما کپل سبل اور ان کے بیٹے امت سبل سےبھی معافی مانگ لی ہے۔

اروند کیجریوال نے 16 مارچ کو بی جے پی کے رہنما نتن گڈکری کو ایک خط تحریر کیا جس میں انہوں نے لکھا، ’’ہم دونوں مختلف جماعتوں میں ہیں۔ میں نے بغیر جانچ کئے آپ پر کچھ الزامات عائد کئے جن سے آپ کو تکلیف پہنچی ہوگی لہٰذا آپ نے میرے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ ذاتی طور پر مجھے آپ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لہٰذا میں آپ سے معذرت خواہ ہوں۔‘‘

Published: 19 Mar 2018, 5:08 PM IST

نتن گڈکری نے ہتک عزت کیس معاملے میں ایک عرضی بھی عدالت میں داخل کرادی ہے ۔ عرضی کے مطابق نتن گڈکری پٹیالہ ہاؤس عدالت میں چل رہے مقدمہ کو واپس لینا چاہتے ہیں۔

قبل ازیں ، اروند کیجریوال نے پنجاب کے سابق وزیر اوراکالی دل کے رہنما وکرم سنگھ مجیٹھیا سے معذرت کی تھی۔ پنجاب اسمبلی کے لئے 2017 میں ہوئے انتخابات کی تشہیر کرتے وقت کیجریوال نے مجیٹھیا پر منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد کئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بنے گی تو مجیٹھیا کو جیل میں بھیج دیا جائے گا۔

کیجریوال کے الزامات کے خلاف مجیٹھیا نے ہتک عزت مقدمہ کر دیا تھا۔ کیجریوال کی اس معذرت کے بعد عام آدمی پارٹی کی پنجاب اکائی کے رہنما سخت ناراض ہو گئے اور پارٹی میں پھوٹ کی نوبت آ چکی ہے۔

Published: 19 Mar 2018, 5:08 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Mar 2018, 5:08 PM IST