قومی خبریں

آندھرا: حاملہ خاتون کی موت، لاش کو جنگل میں چھوڑ دینے کا غیر انسانی واقعہ

خاتون کے ارکان خاندان کو کچھ لوگوں نے کہا کہ چونکہ اس خاتون کے پیٹ میں بچہ ہے اسی لئے اس کی لاش کو جنگل میں ایسے ہی چھوڑ دینا چاہیے تاکہ اس کی لاش قدرتی طور پر مسخ ہو جائے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

حیدرآباد: حاملہ خاتون کی موت کے بعد اس کی لاش کو رشتہ داروں کی جانب سے جنگل میں چھوڑ دینے کا غیر انسانی واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے اے پی کے ضلع کرنول کے بی ناگی ریڈی پلی گاوں میں پیش آئے اس واقعہ کے سلسلہ میں 14افراد کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔ اگرچہ کہ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا تاہم یہ معاملہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب بعض افراد نے ایک درخت کے نیچے بیٹھی ہوئی حالت میں اس حاملہ خاتون کی لاش کو دیکھا۔ گاوں والوں نے فوری طورپر اس بات کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس وہاں محکمہ ریونیو کے عہدیداروں کے ساتھ پہنچی۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ اس خاتون کی موت کے بعد اس کا خاندان اس کی لاش کی آخری رسومات کے لئے لے جارہا تھا کہ گاوں کے بعض بزرگوں نے کہا کہ حاملہ خاتون کی آخری رسومات سے اس کا بُراشگون زراعت اور لوگوں کی خوشحالی پر پڑے گا۔ اس خاتون کے ارکان خاندان کو ان افراد نے کہا کہ چونکہ اس خاتون کے پیٹ میں بچہ ہے اسی لئے اس کی لاش کو جنگل میں ایسے ہی چھوڑ دینا چاہیے تاکہ اس کی لاش قدرتی طور پر مسخ ہو جائے جس کے بعد اس کے ارکان خاندان نے ان کی بات مانی اور بعض رسومات کی ادائیگی کے بعد اس کی لاش کو درخت کے نیچے چھوڑ دیا۔

Published: undefined

ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ اس خاتون کو کئی پیچیدگیوں کے سبب ضلع کے الہ گڈہ ٹاون کے اسپتال لے جایا گیا تاہم اسپتال کے اسٹاف نے اس کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا اور اس کو نندیال کے اسپتال سے رجوع کیا جہاں اتوار کو دس بجے دن تک خاتون کے ارکان خاندان نے ڈاکٹر کا انتظار کیا تاہم ڈاکٹر نہ پہنچ سکا جس کے نتیجہ میں اس خاتون کی موت ہوگئی۔

Published: undefined

پولیس نے کہا کہ بعض عہدیداروں نے گاوں کا دورہ کیا اور اس خاتون کی لاش کی مناسب آخری رسومات کی یقین دہانی کروائی۔ پولیس نے اس واقعہ کے سلسلہ میں 14افراد اور ان کے حامیوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرلیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined