
ویڈیو گریب
اترپردیش میں نومبر کے آخری ہفتے میں سردی پوری طرح سے حاوی ہوگئی ہے اسی کے ساتھ اونچے اے کیو آئی کی وجہ سے صحت پر بھی منفی اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس کا اثر دہلی-این سی آر سے ملحق شہروں میں زیادہ ہے۔ نوئیڈا اور غازی آباد میں اے کیوآئی 400 سے اوپر ہے، جو انتہائی خطرناک زمرے میں ہے۔ جبکہ اترپردیش کا اوسط اے کیوآئی 274 تک پہنچ گیا ہے، یہ بھی سنگین زمرے میں ہے۔ اس کی بڑی وجہ ہوا میں پی ایم 2.5 اور پی ایم کے 10 ذرات کا بڑھنا ہے۔ ہوا کی سست رفتار اس صورتحال کو مزید خراب کررہی ہے۔
Published: undefined
اس دوران درجہ حرارت کے لحاظ سے زیادہ تر شہروں میں آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 سے 27 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 12 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔ مغربی اتر پردیش میں صبح سے کہرا چھایا ہوا ہے۔ اتر پردیش میں خاص طور پر دہلی سے متصل شہروں نوئیڈا اور غازی آباد میں صورتحال خطرناک ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے یہاں اے کیوآئی 400 سے تجاوز کر رہا ہے۔ مزید برآں مغربی اتر پردیش کے کئی دوسرے شہروں میں ہوا خراب ہے۔ نوئیڈا میں ہفتہ کی صبح اے کیو آئی 394 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔ اسموگ نے اس اثر کو مزید بڑھا دیا ہے۔
Published: undefined
وہیں غازی آباد میں آج صبح 422 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دونوں پی جگہ معیار سے زیادہ پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 سے حالات خراب ہیں۔ آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق ہوا کی انتہائی سست رفتار کے باعث آلودگی کے ذرات نہیں جارہے ہیں اس وجہ سے صورتحال بہتر نہیں ہوپارہی ہے۔ دسمبر کے پہلے ہفتے تک صورتحال قابو میں آنے کی امید ہے۔ ان شہروں میں لوگوں کو ماسک پہننے اور الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
Published: undefined
مغربی اتر پردیش میں جہاں اے کیو آئی مسلسل 400 سے کے پار ہے وہیں مشرقی اور وسطی اتر پردیش میں کچھ راحت ملی ہے لیکن کئی شہر اب بھی سنگین زمرے میں ہیں۔ ریاستی راجدھانی لکھنو میں اے کیوآئی 194 ریکارڈ کیا گیا، جو درمیانے درجے میں آتا ہے۔ اس کے علاوہ آگرہ میں 168، وارانسی میں 139، کانپور میں 194، میرٹھ میں 411، پریاگ راج میں 198 اور گورکھپور میں 150درج ہوا ہے۔ اتر پردیش میں اوسط اے کیوآئی میں 10 فیصد بہتری آئی ہے اور اگر اگلے چند دنوں میں ہوائیں تیز چلتی رہیں تو اس میں مزید بہتری آسکتی ہے۔
Published: undefined