ایئر انڈیا / فائل تصویر / آئی اے این ایس
طیاروں میں تکنیکی خرابی اور دیگر وجوہات سے فضائی سفر میں ہو رہی پریشانی کا دور جاری ہے۔ اب ایئر انڈیا کے طیارہ AI2455 کو تکنیکی خرابی اور راستے میں ناسازگار موسم کی وجہ سے چنئی ڈائیورٹ کرنا پڑا۔ طیارہ محفوظ طور پر چنئی ایئر پورٹ پر لینڈ کیا جہاں اس کی ضروری جانچ کی گئی۔ خاص بات یہ ہے کہ اس فلائٹ میں پانچ اراکین پارلیمنٹ کے سی وینو گوپال، کوڈیکونل سریش، اڈور پرکاش، کے رادھا کرشنن اور رابرٹ بروس دہلی جا رہے تھے۔
Published: undefined
کانگریس رہنما اور ایم پی کے۔ سی۔ وینو گوپال نے سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی جانکاری شیئر کی۔ انہوں نے کہا کہ فلائٹ کی شروعات ہی تاخیر سے ہوئی اور اڑان بھرنے کے فوراً بعد ہمیں غیر معمولی ٹربولینس کا سامنا کرنا پڑا۔ تقریباً ایک گھنٹے بعد کیپٹن نے فلائٹ سگنل فالٹ کا اعلان کیا اور طیارے کو چنئی کی طرف موڑ دیا۔
Published: undefined
وینو گوپال کے مطابق تقریباً دو گھنٹے تک طیارہ چنئی ایئر پورٹ کے اوپر کلیئرنس کا انتظار کرتا رہا۔ پہلی لینڈنگ کی کوشش کے دوران ایک چونکانے والا لمحہ آیا۔ رپورٹ کے مطابق اسی رنوے پر ایک اور طیارہ موجود تھا۔ کیپٹن نے فوری طور پر فیصلہ کرتے ہوئے طیارے کو اوپر کھینچ لیا اور سبھی مسافروں کی جان بچ گئی۔ بالآخر دوسری کوشش میں فلائٹ محفوظ طور پر رنوے پر اتر گیا۔
Published: undefined
کانگریس رہنما نے کہا کہ اسکل اور قسمت دونوں نے ہم لوگوں کی جان بچائی لیکن پیسنجر سیفٹی قسمت پر منحصر نہیں ہونی چاہیے۔ میں ڈی جی سی اے اور وزارت شہری ہوا بازی سے اپیل کرتا ہوں کہ اس واقعہ کی فوری جانچ کرے، ذمہ داری طے کرے اور یقینی کرے کہ ایسی لاپروائی دوبارہ نہ ہو۔
Published: undefined
حالانکہ ایئر انڈیا نے کے سی وینو گوپال کے ایئر پورٹ پر پہلے سے دیگر طیارے کی موجودگی کے سبب فلائٹ کو اوپر کھینچنے کے دعوے کو خارج کیا ہے۔ ایئر لائنس نے کانگریس رہنما کے ایکس پوسٹ میں کمینٹ کرکے کہا، ’’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چنئی کی طرف سے فلائٹ کا ڈائیورزن ایک احتیاطی قدم تھا جو مشتبہ تکنیکی مسئلہ اور خراب موسم کی حالت کی وجہ سے اٹھایا گیا۔ چنئی ایئر پورٹ پر پہلی بار لینڈنگ کی کوشش کے دوران ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) نے ’گو اراؤنڈ‘ کی ہدایت دی تھی اور یہ کسی دیگر طیارے کے رنوے پر موجود ہونے کی وجہ نہیں تھی۔‘‘
Published: undefined
ایئر انڈیا نے آگے کہا کہ ہمارے پائلٹ ایسے حالات کو سنبھالنے کے لیے پوری طرح سے تربیت یافتہ ہیں اور اس معاملے میں بھی انہوں نے پوری پرواز کے دوران سبھی ضابطوں پر عمل کیا۔ ویسے ایئر انڈیا کے سرکاری بیان میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ رنوے پر کسی دیگر طیارے کی موجودگی نے لینڈنگ میں دقت پیدا کی۔ ایئر لائنس نے صرف تکنیکی مسئلہ اور موسم کو ڈائیورزن کی وجہ بتایا۔ طیارہ 10 اگست کو ترووننت پورم سے دہلی کے لیے روانہ ہوا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined