قومی خبریں

احمد آباد طیارہ حادثہ کی جانچ نے پکڑی رفتار، ’اے اے آئی بی‘ نے ابتدائی رپورٹ حکومت کو سونپی

این ٹی ایس بی ٹیم فی الحال دہلی میں ہے۔ وہ اے اے آئی بی لیب میں ہندوستانی افسران کے ساتھ مل کر تکنیکی جانچ میں مصروف ہے۔ علاوہ ازیں بوئنگ اور جی ای کے افسران بھی تکنیکی مدد کے لیے دہلی میں موجود ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>بی جے میڈیکل کالج کی چھت پر نظر آ رہا حادثہ زدہ طیارہ کا پچھلا حصہ، <a href="https://x.com/CISFHQrs">@CISFHQrs</a></p></div>

بی جے میڈیکل کالج کی چھت پر نظر آ رہا حادثہ زدہ طیارہ کا پچھلا حصہ، @CISFHQrs

 

احمد آباد طیارہ حادثہ کی جانچ نے اب رفتار پکڑ لی ہے۔ اس حادثہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ ’اے اے آئی بی‘ (ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹی گیشن بیورو) نے وزارت برائے شہری ہوابازی اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے حوالے بھی کر دی ہے۔ یہ رپورٹ ایئر انڈیا کی فلائٹ اے آئی-171 کے حادثہ سے جڑے ابتدائی نتائج پر مبنی ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ طیارہ کے فرنٹ بلیک باکس سے ’کریش پروٹیکشن ماڈیول‘ (سی پی ایم) کو حفاظت کے ساتھ نکال لیا گیا تھا۔ 25 جون 2025 کو اس کا میموری ماڈیول ایکسس کر اے اے آئی بی کی دہلی واقع لیباریٹری میں ڈاٹا ڈاؤنلوڈ کیا گیا۔

Published: undefined

کچھ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈاٹا کی شفافیت کی تصدیق کے لیے یکساں بلیک باکس، جسے ’گولڈن چیسس‘ کہا جاتا ہے، کا استعمال کیا گیا۔ حادثہ کے عبد پہلا ’بلیک باکس‘ 13 جون کو ایک عمارت کی چھت سے اور دوسرا 16 جون کو ملبہ سے برآمد کیا گیا تھا۔ اے اے آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل جانچ کو لیڈ کر رہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم میں ہندوستانی فضائیہ، ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) اور امریکہ کے قومی ٹرانسپورٹیشن سیکورٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کے ماہرین شامل ہیں۔

Published: undefined

موصولہ اطلاع کے مطابق این ٹی ایس بی ٹیم فی الحال دہلی میں موجود ہے۔ وہ اے اے آئی بی لیب میں ہندوستانی افسران کے ساتھ مل کر تکنیکی جانچ میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ بوئنگ اور جی ای (جنرل الیکٹرک) کے افسران بھی تکنیکی مدد کے لیے دہلی میں ہی موجود ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس تحقیقاتی ٹیم میں طیارہ ایویشن میڈیکل ایکسپرٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرول افسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined