پپو یادو کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
بہار کے ضلع پورنیہ سے رکن پارلیمان اور عوامی لیڈر راجیش رنجن عرف پپو یادو نے وزیراعظم نریندر مودی کے بہار دورے پر سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کئی اہم سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو یہ بتانا چاہیے کہ بہار کے لیے خصوصی ریاستی پیکیج کا کیا ہوا؟
پپو یادو نے کہا، ’’میں وزیراعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ بہار کے عوام سے کیے گئے وعدوں کا کیا ہوا؟ گزشتہ گیارہ سالوں میں نہ صرف روزگار کے مواقع کم ہوئے بلکہ ریاست میں بڑے پیمانے پر ہجرت ہوئی۔ بہار کو ہر بار صرف انتخابات کے وقت ہی کیوں یاد کیا جاتا ہے؟ کیا یہی انصاف ہے؟‘‘
Published: undefined
انہوں نے بہار کی قانون و انتظام کی صورت حال پر بھی تشویش ظاہر کی اور نتیش حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا، "بہار میں نظم و نسق نام کی کوئی چیز نہیں بچی ہے۔ ایک طرف حکومت پٹنہ کو سنبھالنے میں ناکام ہے اور دوسری طرف ملک چلانے کی بات کی جا رہی ہے۔ بہار میں نہ صرف عوام خوف میں ہیں بلکہ خواتین خاص طور پر غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔"
پپو یادو نے کہا، ’’یہاں تک کہ اپوزیشن کے ووٹر ہی اپوزیشن کے لوگوں پر حملے کر رہے ہیں۔ کوئی آواز نہیں اٹھا رہا۔ جرم اور بدامنی دہشت گردی سے بھی زیادہ بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔ بہار میں گھروں سے نکلنے میں بھی خوف محسوس ہو رہا ہے۔‘‘ نتیش کمار کی ذہنی کیفیت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "وزیراعلیٰ کی ذہنی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔"
Published: undefined
تیج پرتاپ یادو کے معاملے پر بھی پپو یادو نے رائے دی۔ انہوں نے کہا، "تیج پرتاپ کو ایسے معاملات سے بچنا چاہیے۔ اگر وہ کسی سے محبت کرتے تھے اور اس سے شادی کی تو یہ ان کا نجی معاملہ ہے۔ اس پر میڈیا ٹرائل یا عوامی سطح پر تنقید مناسب نہیں۔ یہ لالو پرساد یادو کی ذمہ داری ہے کہ وہ خاندانی مسائل کو سنبھالیں۔"
خیال رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی جمعرات کی شام بہار کے دورے پر پٹنہ پہنچیں گے۔ ان کے دورے کے دوران پٹنہ ایئرپورٹ سے بی جے پی ہیڈکوارٹر تک ایک عظیم الشان روڈ شو کا انعقاد کیا جائے گا۔ 29 مئی کو شام تقریباً 5:45 بجے وزیراعظم نئے ٹرمینل بلڈنگ کا افتتاح کریں گے۔ وہ رات پٹنہ میں قیام کریں گے اور 30 مئی کو صبح 11 بجے کرکٹ کے مقام پر 48,520 کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکیموں کا افتتاح کریں گے، جس کے بعد ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز