قومی خبریں

کھڑگے کا وزیراعظم کو خط، ذات پر مبنی مردم شماری کے عملی نفاذ کے لیے تین تجاویز

وزیراعظم کی ذات پر مبنی مردم شماری کے اعلان کے بعد کھڑگے نے انہیں خط لکھ کر سوالنامہ کی تیاری، 50 فیصد حد ختم کرنے اور نجی اداروں میں ریزرویشن پر عمل کی تجاویز دی ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 
IANS_ARCH

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے اس عمل کو مؤثر، جامع اور آئینی انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے تین تجاویز پیش کی ہیں۔

یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خود وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ مردم شماری میں ذات کو ایک علیحدہ زمرے کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ کھڑگے نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے لیکن اس کے خدوخال اور طریقۂ کار کے بارے میں کوئی واضح تفصیلات اب تک سامنے نہیں آئی ہیں۔

Published: undefined

کھڑگے نے کہا کہ کانگریس نے پہلے دن سے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے اور وہ اسے سماجی انصاف کے لیے ایک اہم قدم مانتی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 16 اپریل 2023 کو بھی انہوں نے وزیراعظم کو اسی حوالے سے خط لکھا تھا، مگر اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔

انہوں نے خط میں جو تین تجاویز پیش کیں، ان میں پہلی یہ ہے کہ مردم شماری کے سوالنامے کی تیاری میں سنجیدگی اختیار کی جائے اور وزارت داخلہ تلنگانہ ماڈل سے سیکھے، جہاں سوالات کی تیاری میں زمینی حقیقتوں کو مدِنظر رکھا گیا۔

Published: undefined

دوسری تجویز میں کھڑگے نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے بعد ریزرویشن کی موجودہ 50 فیصد حد پر نظرِثانی ناگزیر ہو جائے گی، کیونکہ یہ حد کئی طبقات کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرتی ہے۔ اس کے لیے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہوگی۔

تیسری تجویز میں انہوں نے آئین کے آرٹیکل 15(5) کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ نجی تعلیمی اداروں میں بھی ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن کے قانون پر مؤثر عمل درآمد کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ اس شق کو 2014 میں برقرار رکھ چکی ہے، اس لیے اب اسے عملی جامہ پہنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

Published: undefined

کھڑگے نے لکھا کہ اس عمل کو سماج میں تقسیم کے بجائے انصاف کے لیے ایک قدم کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام ضرورت پڑنے پر ہمیشہ متحد ہوئے ہیں، جیسے حالیہ پہلگام حملے کے بعد دیکھا گیا۔ خط کے اختتام پر انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ جلد از جلد تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ذات پر مبنی مردم شماری کے عملی پہلوؤں پر گفتگو کا آغاز کریں، تاکہ یہ عمل صرف علامتی نہ رہے بلکہ نتیجہ خیز بھی ثابت ہو۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined